نئی دہلی ۔ 26 اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی ارکان پارلیمنٹ نے ایک پارلیمانی کمیٹی کی کارروائی کو روک دیا جو سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے قائم کی تھی ۔ اس کے ایک رکن نے بھی نوٹوں کی تنسیخ کے بارے میں حساس خبر کے مسودہ کی منظوری کو روک دیا ۔ نوٹوں کی تنسیخ کا فیصلہ عظیم بی جے پی کے نقصان اور بیروزگاری کی شکل میں ظاہر ہوا ۔ کیونکہ نقد رقم کی قلت پیدا ہوگئی تھی ۔ شعبہ فینانس کے بارے میں پارلیمانی مجلس خائمہ قائم کی گئی تھی جس کے صدر ویرپا موئیلی تھے ۔ انہوں نے اپنی رپورٹ پیش کردی ۔ رپورٹ کے مسودہ کی مخالفت کرتے ہوئے تقریباً تمام بی جے پی ارکان جو 31رکنی کمیٹی میں اکثریت میں ہیں ناراضگی کے ایک نوٹ کی تائید کی جسے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے تحریر کیا تھا ۔ نوٹوں کی تنسیخ تمام اصلاحات کی ماں ہے ۔ دوبے نے اپنی تحریر میں کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا نوٹوں کی تنسیخ کا اقدام قومی مفاد میں تمام شہریوں کی تائید کا حامل ہے۔ کمیٹی میں کانگریس کے کئی سینئر قائدین بشمول ڈگ وجئے سنگھ ‘ جیوتر آدتیہ سندھیا اور سابق وزیراعظم منموہن سنگھ شامل ہیں ۔ کمیٹی اس کے باوجود رپورٹ کے مسودہ کو منظوری نہیں دے سکی ۔ حالانکہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ارکان کی تعداد اکثریت میں ہے ۔