بی جے پی اپنی ہی پہل سے لا تعلق۔ محبوبہ مفتی کا رد عمل

نئی دہلی 24 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر میں اتحادی حکومت کے زوال کیلئے پی ڈی پی کو ذمہ دار قرار دینے بی جے پی صدر امیت شاہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے آج بی جے پی پر جوابی تنقید کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے خود اپنے ہی ایجنڈہ سے انحراف کرلیا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے اپنے چھ ٹوئیٹس میں کہا کہ ہمارے خلاف ہمارے سابقہ حلیف کی جانب سے کئی الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ ہمارا جو اتحاد کا ایجنڈہ تھا اس سے کبھی انحراف نہیں کیا گیا ۔ اس ایجنڈہ کی تیاری میں رام مادھو شامل تھے اور اس کی منظوری راج ناتھ سنگھ جیسے سینئر لیڈر نے دی تھی ۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ وہ لوگ ( بی جے پی ) خود اپنے ہی سابقہ اقدامات سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں اور اسے نرم رویہ کا نام دے رہے ہیں۔ یہ ٹوئیٹس بی جے پی لیڈرس کے ان بیانات کے جواب میں تھے جن میں بی جے پی قائدین نے اتحاد کی ناکامی کیلئے پی ڈی پی کو ذمہ دار قرار دیا تھا ۔ بی جے پی نے 19 جون کو اچانک اور حیرت انگیز فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ جموں و کشمیر میں برسر اقتدار اتحاد سے علیحدہ ہو رہی ہے ۔ بی جے پی لیڈر و سابق وزیر چودھری لال سنگھ نے بھی محبوبہ مفتی پر کشمیر میں نرم رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ لال سنگھ کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے تو اس کی وجہ محبوبہ مفتی کا نرم رویہ تھا ۔ انہوں نے محبوبہ مفتی پر موافق علیحدگی پسند ہونے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ انہوں نے آنسو بہاتے ہوئے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا تھا ۔ محبوبہ مفتی نے بی جے پی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نرم رویہ وادی میں اعتماد بحال کرنے کیالئے ضروری تھا ۔ امیت شاہ نے کل کہا تھا کہ بی جے پی نے اتحاد سے علیحدگی کا فیصلہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر کیا تھا اور ریاستی حکومت وہاں جموں اور لداخ علاقوں کی مساوی ترقی کو بنانے میں ناکام ہوگئی تھی ۔