بی جے پی اور ہندوتوا کی خوشامدی کے لیے متنگی مسجد کا انہدام

کانگریس پر مجلس کے جھوٹے الزام ، شیخ عبداللہ سہیل کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے بی جے پی اور ہندوتوا طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے متنگی مسجد انہدام کے معاملے میں کانگریس کی جانب سے پھنسانے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ مسلمان ابھی بابری مسجد کے معاملے میں کی گئی سودے بازی کو بھول نہیں پائے ہیں ۔ آج ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ نیشنل ہائی وے کی تعمیر کے دوران 2005 میں متنگی میں واقع مسجد کو نقصان پہونچایا گیا تھا ۔ اس وقت کانگریس نے بھی شدید احتجاج کیا تھا اور تب مجلس ریاست اور مرکز میں کانگریس کی حلیف بنی ہوئی تھی ۔ اس وقت صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کانگریس پر کوئی الزام عائد نہیں کیا تھا ۔ اب جب کہ فیصلہ آگیا ہے ۔ بدلے ہوئے حالات سے فائدہ اٹھانے بی جے پی اور ہندوتوا طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے اسد الدین اویسی نے کانگریس پر ان کے اور ان کی پارٹی کے خلاف جھوٹا مقدمہ دائر کرنے کا کانگریس پر الزام عائد کررہے ہیں ۔ حیدرآباد کے مسلمان اچھی طرح واقف ہے ۔ مفاد پرست کون ہے اور اقتدار کی ہوس کس کو ہے ۔ بابری مسجد کی سودے بازی کو ابھی مسلمان بھولے نہیں ہے ۔ 1994 کے انتخابات میں تلگو دیشم کی کامیابی کے بعد مجلس تلگو دیشم کی حلیف بن گئی ۔ 2004 میں کانگریس کی کامیابی کے بعد کانگریس کے ساتھ ہوگئی ۔ صدر مجلس دہلی میں راہول گاندھی اور دوسرے قائدین کے ساتھ تصویر کھینچاتے ہوئے فخر کا اظہار کررہے تھے ۔ 2014 سے قبل تلنگانہ ریاست کی مخالفت کی عام انتخابات کے بعد ٹی آر ایس کی حلیف بن گئی ۔ ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کو کامیاب بنانے اور سیکولر ووٹوں کو تقسیم کرنے کے لیے مختلف ریاستوں میں اپنے امیدواروں کو کھڑا کردیا ۔ بہار میں ناکامی کے بعد پھر سے اترپردیش میں فرقہ پرستوں کو کامیاب بنانے کی تیاری کررہی ہے ہر مسئلہ کو مذہب سے جوڑتے ہوئے مسلمان اور ہندوؤں کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ نوٹ بندی سے سارا ملک پریشان ہے مگر صرف سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے پرانے شہر کے مسلم علاقوں میں موجود اے ٹی ایم میں رقم نہ ڈالنے کا الزام عائد کیا ۔ اس طرح کے غیر ضروری باتیں کرتے ہوئے صدر مجلس ہندوتوا طاقتوں کو فائدہ پہونچا رہے ہیں ۔۔