بی جے پی اور نریندر مودی انتشارپسند سیاست میں ملوث

نقل مقامی کے مسئلہ پر بی جے پی کا رویہ قابل مذمت : راہول گاندھی

گنور ۔ 24 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) راہول گاندھی نے آج بی جے پی اور نریندر مودی کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ وہ اپنی انتشارپسندانہ سیاست کے ایک حصہ کے طورپر دوسری ریاستوں سے نقل مقام کرنے والوں کو بیرونی افراد کہتے ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے کانگریس کی طرف سے چلائی جانے والی اسکیمات کی کامیابیوں کا کریڈیٹ لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہریانہ کے ضلع سونی پت میں کسانوں سے بات چیت کے دوران راہول نے کہا کہ بی جے پی ملک چلانے کیلئے فرد واحد کو تمام اختیارات کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے جب کہ کانگریس ملک کے سارے عوام کو اختیارات کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے ۔ بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ’’ بی جے پی اقتدار کے ارتکاز پر یقین رکھتی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ صرف ایک یا دو افراد ملک چلاسکتے ہیں۔

وہ سمجھتے ہیں کہ صرف ایک یا دو افراد کو تمام معلومات حاصل ہیں اور وہ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ لیکن ہم کانگریسی ہیں جو اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ عوام کو اختیار و اقتدار دیا جائے ‘‘۔ نقل مقام کرنے والوں کا مسئلہ اُٹھاتے ہوئے راہول گاندھی نے بالخصوصی گجرات کے علاقہ کچھ میں سکھ کسانوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ کانگریس و بی جے پی کی سونچ ایک دوسرے سے مختلف ہے ، ہمارے لئے ہر کوئی اپنا آدمی ہے ، حتی کہ کوئی ہندوستانی امریکہ میں بھی رہتا ہے تو ہمارے پاس ہندوستانی ہی ہے لیکن اُن کے پاس ’یوپی ‘ والا مہاراشٹرا میں اجنبی کہلاتا ہے ، گجرات میں ایک سکھ کو باہر والا سمجھا جاتا ہے ۔ ہریانہ کا کوئی شخص پنجاب میں باہر والا سمجھا جاتا ہے ۔ راہول نے کہا کہ ’’ ہندوستان میں آپ کو کئی مقامات کا سفر کرنا پڑتا ہے ، ہم تمام اس ملک کے شہری ہیں اور ملک والے ہیں چاہے وہ کہیں بھی جائیں ہندوستانی ہیں، کوئی باہر والے نہیں ہے سب اندر والے ہیں ، لیکن یہ بی جے پی کی سیاست ہے کہ ایک ریاست سے دوسری ریاست پہونچنے والے شخص کو باہر والا سمجھا جاتا ہے ۔ یہی ہمارے اور بی جے پی کے درمیان بنیادی فرق ہے ‘‘۔