لکھنؤ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ لکھنؤ پارلیمانی حلقہ سے امیدوار بننے کے بعد آج پہلی مرتبہ جب لکھنؤ آئے تو پارٹی کے کارکنوں نے ان کا زبردست استقبال کیا۔ راج ناتھ سنگھ طیرانگاہ سے کارکنوں کے قافلے کے ساتھ پارٹی کے ریاستی دفتر ودھان سبھا مارگ پہونچے جہاں اُنھوں نے اپنے طے شدہ پروگرام کے مطابق اخباری نمائندوں سے ملاقات کی۔ ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ عام انتخابات میں بی جے پی اور اس کا اتحادی فرنٹ این ڈی اے 272 سے زائد نشستوں کے جادوئی ہندسے کو حاصل کرے گا۔
اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کی ریالیوں کا مجمع اِس بات کی ثبوت ہے کہ عام انتخابات میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کے قول و عمل زبردست تضاد ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اندرا گاندھی نے 1971 ء میں غریبی ہٹاؤ کا نعرہ دیا لیکن غریبی ہٹنے کے بجائے اور بڑھ گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ آج بھی یو پی اے حکومت اپنے بجٹ کا ایک حصہ غریبوں کو سبسیڈی دینے پر خرچ کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ڈاکٹر منموہن سنگھ تمام محاذوں پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ مہنگائی کہاں سے کہاں پہونچ گئی۔ ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔
اُنھوں نے ایک سوال کے جواب میں کانگریس کے انتخابی منشور کو دھوکہ قرار دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ لکھنؤ پارلیمانی حلقہ سے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے نمائندہ کے طور پر الیکشن لڑنے کے لئے آئے ہیں۔ اُنھوں نے اس کا بھی اعتراف کیاکہ لکھنؤ پارلیمانی حلقہ بی جے پی کے لئے بے حد خوش قسمت رہا ہے کیونکہ اس حلقہ سے نمائندگی کرتے ہوئے اٹل بہاری واجپائی وزیراعظم بنے۔ اس موقع پر بی جے پی کے شہر سے دو ارکان اسمبلی اور واجپائی کے لکھنؤ پارلیمانی اُمور کے انچارج شیو کمار بھی موجود تھے۔ راج ناتھ سنگھ نے اکھلیش یادو حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اگر ریاستی حکومت سنجیدگی سے کام کرتی تو مظفر نگر جیسا بھیانک فرقہ وارانہ فساد نہ ہوتا۔ اُنھوں نے کہاکہ اس فساد کو روکنے میں ریاستی حکومت ناکام رہی۔ راج ناتھ سنگھ کے مطابق اب جبکہ اس فساد کے لئے سپریم کورٹ نے بھی یوپی حکومت کو قصوروار ٹھہرا چکی ہے تو وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کو ازخود مستعفی ہوجانا چاہئے۔ اُنھوں نے سماج وادی پارٹی پر الزام لگایا کہ اس فرقہ وارانہ منافرت کی سیاست کرکے ریاست کے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کررہی ہے۔