الہ آباد۔/11مارچ، ( سیاست ڈاٹ کام ) یو پی کی سابق مایاوتی حکومت میں کابینی وزیر رہ چکے نند گوپال گپتا نندی اور ان کی بیوی ابھیلاشا جو مئیر ہیں، کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی بنیاد پر بہوجن سماج پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے۔ یہ اعلان لوک سبھا انتخابات سے صرف کچھ روز قبل پارٹی کے زونل کوآرڈینیٹر وجے پرتاپ نے کیا اور کہا کہ میاں بیوی جوڑے کو متعدد بار انتباہ دیا گیا تھا لیکن انہوں نے پارٹی مخالف سرگرمیاں ترک نہیں کیں جبکہ میاں بیوی کا ادعاء ہے کہ ان کے خلاف یہ کارروائی سابق ضلع پنچایت صدرنشین کیسری دیوی پٹیل کی ایماء پر کیا گیا ہے جو الہ آباد لوک سبھا حلقہ سے بی ایس پی کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اُترسکتی ہیں۔ میاں بیوی جوڑے نے کہا کہ کیسری دیوی پٹیل دراصل ان تمام لوگوں کے خلاف سازش رچ رہی ہیں جن کے بارے میں انہیں اندیشہ ہے کہ وہ ان کی راہ میں حائل ہوسکتے ہیں۔
اس طرح کیسری دیوی اب تک کئی وفادار پارٹی ورکرس کو نکلوانے یا انہیں استعفی دینے پر مجبور کرچکی ہیں اور اب ہماری باری ہے۔ہمیں افسوس اس بات کا ہے کہ کچھ لوگ انہیں گمراہ کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ مسٹر نندی تاجر سے سیاستداں بنے ہیں اور انہوں نے 2007ء کے اسمبلی انتخابات سے کچھ روز قبل بی ایس پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور الہ آباد ( مغربی ) سے انہیں زبردست کامیابی ملی تھی جہاں انہوں نے کئی منجھے ہوئے سیاستدانوں کو خاک چٹوادی تھی جن میں بی جے پی کے کیسری ناتھ ترپاٹھی اور کانگریس کی ریتا بہوگنا جوشی شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ مایاوتی نے انہیں کابینی درجہ کا وزیر بنایا تھا جس سے پارٹی کے دیگر ارکان حسد میں مبتلا ہوگئے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ مایاوتی نے کئی سینئر ورکرس کو نظرانداز کرتے ہوئے مسٹر نندی کو وزارت کا قلمدان تفویض کرتے ہوئے زبردست سیاسی غلطی کی ہے۔ اس کے بعد مسٹر نندی کے سیاسی کیریئر میں کئی رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔