بدایوں، 8 فروری (سیاست ڈاٹ کام)بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی نے سماجوادی پارٹی (ایس پی) اور مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے آج کہا کہ بی ایس پی کی حکومت بنی تو ریاست میں قانون کی حکمرانی ہوگی۔ محترمہ مایاوتی نے آج یہاں داتاگنج میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی حکومت کے پانچ سال اور مرکز کی مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست کا نقصان ہوا ہے ۔ ریاست میں ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہوئے ہیں۔اس وجہ سے ریاست کی 22 کروڑ عوام میں زبردست غم و غصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بی ایس پی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو قانون کی حکمرانی ہوگی اور ترقیاتی کام میں تیزی آئے گی۔ غنڈے بدمعاش جیل میں ہوں گے اور لڑکیاں بے خوف آ جا سکیں گی۔ اکھلیش حکومت کی مدت میں ریاست میں لااینڈ آرڈر ابتر ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی ناکامی چھپانے کیلئے ایس پی خاندان میں ڈرامہ کیا گیا۔ سماج وادی پارٹی کے دور حکومت میں مجرمانہ واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ متھرا، دادری اور بلند شہر جیسے سانحہ ہوئے ۔ متھرا میں تو سرکاری زمین پر قبضے کو لے کر پولیس افسر تک کی جان چلی گئی۔ غریب، مظلوم اور اقلیتی طبقہ تو بہت پریشان ہوئے۔ فسادات سے اقلیتوں کو نقصان پہنچایا گیا۔
ایس پی حکومت کی خاندانی اختلاف کے بعد اب اقلیتوں کا دلچسپی اس پارٹی سے ختم ہوگئی ہے ۔