بیگم مرزا غالب کی مزار پر پھول بھی ندارد۔

مشہور شاعر کی بیوی امراؤبیگم کی سیدھی سادھی قبر نہ تو خوبصورت پتھر لگائے گئے ہیں نہ ہی عالیشان گنبد ہے۔
مرزا غالب کودنیا فانی سے کوچ کرنے کے ایک سو پچاس سال بعد بھی لوگ انہیں نہ صرف یاد کرتے ہیں بلکہ ان کے چاہنے والوں نے خوبصورت پتھروں کی مزار سے سجایاہے مگر قریب میں ان کی اہلیہ کی بیوی کی قبر نہایت پسماندہ حالت میں ہے۔

امراؤ بیگم کی قبر بستی نظام الدین میں ہی ہے۔مرزا غالب کی عمر اس وقت 13سال کی تھی جب امراؤ بیگم سے ان کی شادی ہوئی تھی۔ غم کی بات تو یہ ہے کہ دونوں کے سات بچے پیدا ہوتے ہی گذر گئے۔ا

س کے علاوہ ہم دونوں کے درمیان کے رشتوں کے متعلق واقفیت حاصل رکھتے ہیں مگر اپنے دوست کی اہلیہ کے انتقال پر غالب نے جو تعزیتی پیغام ارسال کیاتھا اس سے رشتوں کی وضاحت بھی ہوجاتی ہے۔

سال1869میں غالب کا انتقال ہواجبکہ امراؤ بیگم ایک سال بعد اس دنیا سے چل بسی۔قریب ایک صدی کے بعد ان کی پسماندہ قبر منظر عام پر ائی ہے۔

غالب سوسائٹی نامی تنظیم نے1955میں غالب کی مزار پر گنبد تعمیر کی اور اہلیہ کی قبر کو گنبد میں شامل نہیں ہے۔

زندگی میں بھی دنوں کے درمیان میں کشیدگی تھی او رموت کے بعد بھی دونوں کو مقبرہ کی دیوار نے علیحدہ کردیا ہے۔