بیڑی صنعت کے فروغ اور استحکام کیلئے ممکنہ اقدامات

نظام آباد /29 مارچ(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بیڑی صنعت کے فروغ اور بیڑی صنعت کو مستحکم کرنے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار رکن پارلیمنٹ نظام آباد شریمتی کے کویتا کل سرکنڈہ منڈل کے شیون پلی،راوٹلامواضعات میں ترقیاتی کاموں کے افتتاح و سنگ بنیاد کے بعد راوٹلا میں منعقدہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ اس جلسہ کی صدارت رکن اسمبلی نظام آباد رورل باجی ریڈی گوردھن نے کی۔ اس موقع پر شریمتی کے کویتا نے کہا کہ مغربی بنگال میں 50 روپئے کی اجرت پر بیڑی تیار کررہے ہیں جس کی وجہ سے بیڑی صنعت سے تعلق رکھنے والے افراد بیڑی صنعت کی منتقلی کیلئے کوشاں ہے۔ اس بارے میں بھی اطلاع ملتے ہی بیڑی صنعت کے مالکین سے بات چیت کی گئی اور بیڑی صنعت کو منتقل سے روکنے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بیڑی کٹے پر خطرناک نشان کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔ لہذا بیڑی مزدوروں کو اس بارے میں کوئی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور بیڑی مزدوروں کو حکومت کی جانب سے ہر ماہ وظائف فراہم کرنے کا اعزاز چیف منسٹرمسٹر چندر شیکھر رائو کو حاصل ہوا ہے انہوں نے مشن کاکتیہ کے کاموں کا افتتاح بھی کیااور مشن کاکتیہ اسکیم سے استفادہ حاصل کرنے کی دیہاتیوں سے خواہش کی۔ اس موقع پر کروڑہا روپئے کے تعمیری کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔ رکن اسمبلی نظام آباد رورل مسٹر باجی ریڈی گوردھن نے اپنی تقریر میں کہا کہ حکومت مستحق بیڑی مزدوروں کو وظائف کی منظوری کے علاوہ معمر، بیوائوں، جسمانی معذورین کو وظائف بھی فراہم کیا جارہا ہے سنہری تلنگانہ کے قیام کیلئے چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو کوشاں ہے اور اسی کے تحت ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔ سرکنڈہ منڈل کے چمن پلی میں ایس ٹی گرلز سوشل ویلفیر اسکول اور جونیئر کالج اور ہیلت سنٹر کی منظوری کیلئے انہوں نے پارلیمنٹ سے اپیل کی۔ اس موقع پر مسٹر وی جی گوڑ کے علاوہ ٹی آرایس قائد ڈاکٹر بھوپت ریڈی، ٹی آرایس ضلع صدر گنگاریڈی و دیگر بھی موجود تھے۔ بعدازاں رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی الیکٹرسٹی ریگلاریتری اتھاریٹی کی جانب سے اضافہ کے سبب عوام پر بوجھ عائد ہورہا ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں کمی کے امکانات ظاہر کیا۔ متحد ریاست میں برقی شعبہ کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے برقی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ ان مسائل کے حل کیلئے ٹی آرایس حکومت دیگر ریاستوں سے برقی خریدتے ہوئے سربراہ کررہی ہے اور برقی کٹوتی کے بغیر سربراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ برقی کی خریدی کی وجہ سے ریاستی حکومت کو بوجھ عائد ہونے کے باوجود بھی اس کی پرواہ کئے بغیرہی عوام کو سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے نظام آباد میڈیکل کی تمام سہولتیں اور تیسرے سال کی منظوری عمل میں لائی گئی۔ ضلع میں ٹراما کیر منظور کرنے کے امکانات ظاہر کیا۔ مرکزی حکومت آنگن واڑی مراکز کو فنڈس کی منظوری میں کمی کرنے پر چیف منسٹر فنڈس میں اضافہ کے علاوہ آنگن واڑی مراکز کے ملازمین تنخواہوں میں اضافہ کیااور حیدرآباد کو بین الاقوامی شہر کی حیثیت سے ترقی دینے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔