بیٹی کی شادی ایک بہت بڑا چیلنج ہے

سید شمس الدین مغربی
آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بیٹی کی شادی والدین کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ بیٹی کی شادی ہونے کے بعد اس کا سسرال والوں کے ماحول میں سیٹ ہونا ایک بہت بڑا اہم مسئلہ ہوتا ہے ۔ ماں باپ کو ہمیشہ یہ فکر لگی رہتی ہے کہ ہماری بیٹی سسرال میں کیسی ہوگی ۔ اس کے سسرال والے اس کے ساتھ کس طرح پیش آتے ہوں گے ۔ کیا بیٹی سسرال میں خوش ہے یا نہیں ۔ وہ سسرال سے کب میکے آئے گی تا کہ ہم اس کا حال جان سکیں اور کوئی پریشانی ہوتو اس کی کوئی مدد کرسکیں ۔ جب وہ میکے آتی ہے اور اپنے والدین کو وہاں کا حال بیان کرتی ہے ۔ تو تب ہی جاکے ماں باپ کے دل کو سکون ملتا ہے ۔ معاشرے میں ایسے بہت کم گھر ہیں جہاں پر بہووں کے ساتھ بیٹیوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے ۔ معاشرے کے دوسری طرف نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بہت سے گھر ایسے بھی جہاں پر بہووں کے ساتھ نوکرانی جیسا سلوک کیا جاتا ہے اور ان پر ظلم زیادتی کی جاتی ہے ۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے آپ کو اور اپنی عورتوں کو دینی ماحول سے دور رکھے ہوئے ہیں ۔ کاش ہم اللہ اس کے رسولؐ کے احکامات کو جانتے تو آج ہم اپنی بہووں کے ساتھ اس طرح پیش نہ آتے ۔ اگر ہم احکامات پر عمل پیرا ہوجائیں تو معاشرہ میں سدھار ممکن ہے ۔