بیٹی بچاؤ مہم خواتین کے تناسب میں اضافے میں مددگار

او این بی سی کی تیل اور گیس کی پیداوار پروزیراعظم کی نظرثانی
نئی دہلی ۔ 12 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم کامیاب ہوچکی ہے اور اس کے نتیجہ میں صنفی عدم توازن کئی ریاستوں بشمول ہریانہ اور راجستھان میں بہتر ہوا ہے۔ طلاق ثلاثہ کے بارے میں قانون سازی اور ہندوستانی شہریوں کے حقوق کے تیقن کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی زیرقیادت حکومت نے انہیں مستحکم بنانے کے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم پر فخر ہے جس کی وجہ سے خواتین کے تناسب میں ہریانہ اور راجستھان جیسی ریاستوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں میں بیشتر افراد اپنے حقوق سے ناواقف تھے لیکن اب وہ باوقار زندگی گذار رہے ہیں۔ مودی قومی انسانی حقوق کمیشن کی یوم تاسیس جشن سیمیں تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی بچاؤ تحریک کا آغاز ان کی حکومت نے خاتون جنین کے قتل کے انسداد اور بچاؤ کی تعلیم کے فروغ کیلئے کیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ طلاق ثلاثہ قانون پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کردیا جائے گا۔ یہ قانون راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور لوک سبھا نے اسے پہلے ہی منظوری دیدی ہے لیکن راجیہ سبھا میں زیرالتواء ہے۔ انہوں نے ایوشمان بھارت صحت بیمہ اسکیم کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے 50,000 افراد کو فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جبکہ اس کے آغاز کے صرف ڈھائی ہفتے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مریضوں کو مصائب کا سامنا نہ ہونے پائے اور ان کے ساتھ کوئی تعصب نہ برتا جائے بلکہ ہر ایک کو مساوی بنیادوں پر علاج فراہم کیا جائے۔ وزیراعظم نے قومی انسانی حقوق کمیشن سے کہا کہ اسے پائیدار ترقی کے حصول میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔ انسانی حقوق کا تحفظ ہندوستانی تمدن کا ایک اہم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد عدلیہ اور ذرائع ابلاغ شہری معاشرہ میں حقوق کے تحفظ کیلئے سرگرم ہوگئے۔ کئی تنظیمیں جیسے این ایچ آر سی انسانی حقوق کا تحفظ کررہی ہیں۔ مودی نے کہا کہ انصاف کے فروغ کیلئے ان کی حکومت نے اقدامات کئے ہیں۔ عدالتوں کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا ہے اور قومی عدلیہ کو مستحکم کیا گیا ہے۔ انہوں نے آدھار ایک ٹکنالوجی پر مبنی بااختیار بنانے کا اقدام ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ایک اور خبر کے بموجب آج سرکاری زیرانتظام او این جی سی اور تیل اور گیس کی پیداوار پر نظرثانی کی۔ مرکزی وزیرتیل دھرمیندر پردھان اور معتمد پٹرولیم ایم ایم کٹی بھی اس اجلاس میں شریک تھے۔ نریندر مودی نے مارچ 2015ء میں ہندوستان کی تیل کی درآمدات کو کم کرنے کی اور گیس کی درآمدات کو 2022ء تک موجودہ ضروریات کا 67 فیصد کردینے کی اپیل کی تھی۔