شادی کے چند ماہ بعد ہی ہراسانی اور اذیت سے تنگ آکر خودکشی کا واقعہ
حیدرآباد /2 فروری ( سیاست نیوز ) شہر کی عدالت نے امرین بیگم کیس میں شوہر بشمول تین افراد کے خلاف 10 سال کی سزا سنائی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ نامپلی کی ساتویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے امرین فاطمہ کی موت کے ذمہ دار اس کے شوہر شیخ زبیر ، خسر شیخ قاسم اور ساس ہاجرہ سلطانہ کو 10 سال کی سزاء سنائی ہے ۔ عدالت کے اس فیصلے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوء امرین بیگم کے رشتہ داروں نے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور اس سلسلہ میں چادرگھاٹ پولیس کی کارروائی کی بھی ستائش کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ امرین بیگم کی شادی مارچ سال 2012 میں ہوئی تھی اور شادی کے چند ماہ بعد ہی سے خاتون نے انتہائی اقدام کرلیا ۔ امرین کو اس کا شوہر اس کے رنگ ، قد اور خوبصورتی کے متعلق کافی رسواء کرتا تھا اور کافی ہراساں کیا کرتا تھا ۔ جبکہ اس کے خسر اور ساس پر الزامات تھے کہ یہ لوگ اپنی بہو کو زائد جہیز کیلئے ہراساں و پریشان کیا کرتے تھے اور ان کا بیٹا شیخ زبیر جو متوفی امرین بیگم کا شوہر ہے اذیت پہونچایا کرتا تھا ۔ امرین کو شادی کے وقت اس کے رشتہ داروں کے مطابق ایک لاکھ نقد رقم ۔ موٹر سائیکل طلائی زیورات اور گھریلو ساز و سامان دیا گیا تھا جو یاقوت پورہ میں واقع ایک ہاسپٹل میں بحیثیت رسپشنسٹ خدمات انجام دیتا تھا ۔ امرین کالا پتھر علاقہ کے ساکن سید ہارون کی بیٹی تھی اور اس لڑکی کا سسرال ملک پیٹ بتایا گیا ہے ۔ پولیس کی موثر کارروائی اور اقدامات کے سبب اس خاندان کو سزا یقینی ہوپائی ہے اور ان کا انجام عبرت ناک سطح تک پہونچ پایا ہے ۔ جنہوں نے شادی کے چند ماہ کا بھی عرصہ گذرنے سے قبل ہی نئی دلہن کی موت کا سبب بن گئے تھے ۔ الزامات ثابت ہونے پر معزز عدالت نے انہیں سزا سنائی ہے ۔