بیوٹی پارلرز یا لْٹیرے

شادیوں کیلئے خاص موسم ہے۔اس موسم میں بہت سے لوگ شادیوں کے تقاریب کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔اس کے علاوہ ہمارے ہاں شادیوں پر زیادہ خرچ کرنا اور شادی کے فنکشن کو یاد گار بنانا بھی بہت ضروری خیال کیا جاتا ہے۔اس مقصد کیلئے لاکھوں روپیہ خرچ کر دیاجاتاہے۔

اس کے علاوہ دْلہن کی تیاری کیلئے جن پارلرز کا رخ کیا جاتا ہے وہاں بھی لاکھوں روپیہ لْٹا دیا جاتا ہے۔شادی کے میک اپ کیلئے مختلف بیوٹی پارلرزاور بیوٹی سلیونز کے چکر لگا کروہاں کئے جانے والے میک اپ کی قیمتیں پوچھی جاتی ہیں۔اس کے بعد کسی ایک بیوٹی پارلر کا انتخاب کرکے وہاں اپنی شادی کے میک اپ کی بکنگ کروالی جاتی ہے۔یہ بکنگ مہینہ پہلے کی جاتی ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ پارلر والے سروس کے سات میک اپ کرتے ہیں۔اس لئے وہ کئی دن پہلے سے بلانا شروع کرتے ہیں اور پھر دلہن کے مختلف قسم کے فشلز بھی کئے جاتے ہیںتاکہ ان کی طرف سے شادی کے دن کیا جانے والا میک اپ اچھا لگے ۔ صرف ایک دن کے میک اپ کیلئے کچھ بیوٹی سلیونز 50 سے 60 ہزار تک لے رہے ہیں۔حیرت کا مقام یہ ہے کہ خواتین اتنی بڑی رقم بہت شوق سے ادا کررہی ہیں۔ یہ پارلرز چاہے کتنی ہی مہنگی پروڈکٹ استعمال کریں آخر وہ اتنی بڑی رقم لینے کے حقدار ہیں کیا وہ اتنی رقم لیکر ٹھیک کررہے ہیں ؟ایسے میں اگر کسی کو مہندی ‘شادی اور ولیمے یعنی شادی کی تینوں تقریبات کیلئے پارلر سے تیار ہونا پڑے تو انہیں چند گھنٹوں کے میک اپ کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کی ضرورت پڑے گی۔ہمارے ہاں پہلے ہی شادیوں پر اتنا خرچ کیا جاتا ہے۔ایسے میں محض چند گھنٹوں کے میک اپ پر لاکھوں روپیہ خرچ کر دینا کہاں کہ عقلمندی ہے ؟