منتخب نمائندوں کو عوام کی برہمی کا سامنا : پوچا سرینواس
کاماریڈی ۔ 6 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وزیر زراعت مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی نے ضلع کے اراکین اسمبلی ، ضلع کلکٹر ستیہ نارائنا ، ایم ایل سی وی جی گوڑ ، صدرنشین ضلع پریشد دفعدار راجو کے ہمراہ ایک اجلاس منعقد کیا ۔ اس موقع پر عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے عہدیدار بینکروں کی لاپرواہی کی وجہ سے حکومت کی نیک نامی متاثر ہورہی ہے اور اسے عوامی منتخب نمائندوں کو عوامی مخالفتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ریاستی حکومت ایک سال قبل ان پٹ سبسیڈی کے تحت 43 کروڑ جاری کیا تھا اور ضلع میں 12 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ بینک عہدیداروں کی کارکردگی اس سے صاف ظاہر ہورہی ہے مسٹر پوچارام سرینواس ریڈی صبح سے لیکر شام تک تفصیلی طور پر جائزہ لیا ۔ خاص طور سے زرعی شعبہ ، بکروں کی تقسیم ، سڑکوں کی تعمیر ، محکمہ صحت ، تعلیمات ، ہریتا ہرم ، ڈبل بیڈ روم کی تعمیر و دیگر محکمہ جات کی کارکردگی کاتفصیلی جائزہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت زرعی شعبہ کو فروغ دینے کیلئے چیف منسٹر کی خصوصی اہمیت دے رہے ہیں اور ریاست گیر سطح پربجٹ میں زائد بجٹ مختص کیا گیا ہے تاکہ ملک گیر سطح پر تلنگانہ زرعی شعبہ میں سرفہرست رہے ۔ کسانوں کو کاشت پر 4 ہزار روپئے بغیر کسی عضر کے فراہم کررہی ہے ۔ اور اب تک ریاست گیر سطح پر زرعی اراضیات کے اندراج کا کام جاری ہے ریاست گیر سطح پر 20 فیصد کام سروے مکمل کیا گیا ہے ۔کاماریڈی ضلع کے 22 منڈل میں 79.25 سروے کو مکمل کیا گیا ہے ۔472 گرام پنچایتوں میں اور 100 کلسٹر وں میں سروے کیا گیا ہے 1B کے مطابق 310619کسانوں کے نام اندراج کئے گئے ۔ انہوں نے اندراج کرنے والے عہدیداروں کی ستائش کرتے ہوئے اندراج نہ کرنے والے افراد کیخلاف کارروائی کا انتباہ دیا ۔ کاماریڈی حلقہ میں 42 ڈبل بیڈروم کے کام شروع کئے گئے ہیں اورجکل حلقہ میں ٹنڈرس مکمل کئے گئے ہیں ۔ نصراللہ آباد میں ٹنڈرس آخری مرحلہ میں ہے۔ یلاریڈی حلقہ میں کام شروع نہ کرنے پر فوری ٹنڈرس طلب کرنے کی ضلع کلکٹر کو ہدایت دی ۔ اس موقع پر ضلع کلکٹر ستیہ نارائنا نے کاماریڈی ضلع میں انجام دئیے جانے والے تفصیلات فراہم کی ۔