بیماریوں کے تدارک کیلئے ہر ممکنہ اقدامات

عادل آباد /30 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مستقر عادل آباد
RIMS دواخانہ کے عقبی حصہ میں موجودہ 43 ایکر اراضی پر 150 کروڑ روپیوں کے صرفہ سے تمام عصری سہولتوں سے آراستہ سوپر اسپشالٹی ہاسپٹل کی تعمیر ضلع کے ہر اسمبلی حلقہ میں 100 بستروں پر مشتمل ایک دواخانہ اور 52 منڈل جات میں ہر ایک منڈل میں 30 بستروں کا دواخانہ قائم کرنے کا تیقن تلنگانہ ریاست ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر ٹی راجیا نے مستقر عادل آباد کے ضلع پرجا پریشد ہال میں میڈیا سے مخاطب کے دوران دیا ۔ جبکہ اس کی تجویز مقامی رکن اسمبلی و ریاستی وزیر مسٹر جوگو رامنا نے پیش کی تھی ۔ راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس RIMS میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں کو صبح 9 بجے تا شام 4 بجے تک اپنی خدمات کو برقرار رکھنے پابند جہاں ایک طرف کیا وہیں دوسری طرف خانگی دواخانوں کی تنقیح کی خاطر ایک ویجلنس کمیٹی قائم کرنے ڈسٹرکٹ میڈیکل ہیلت آفیسر کو ہدایت دی تاکہ معصوم افراد کو ’’ڈینگو ‘‘ بخار میں مبتلا قرار دیتے ہوئے فاضل رقم حاصل کرنے والے خانگی دواخانوں اور ڈاکٹرس کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے ۔ ڈسٹرکٹ میڈیکل ہینڈ ہیلت آفیسر کو ہر ماہ پابندی سے خانگی دواخانوں کا معائنہ کرنے کی ہدایت دی ۔ ڈاکٹروں کو مقدس پیشہ طب کا لحاظ رکھتے ہوئے مریضوں کا علاج کرنے پابند کیا ۔ ریاست تلنگانہ میں 465 ڈینگو مرض میں مبتلا افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ عادل آباد میں 131 افراد کی نشاندہی سے ضلع ڈینگو بخار کا دوسرا ضلع تصور کیا جارہا ہے ۔ جبکہ ضلع کھمم میں 145 ڈینگو مرض میں مبتلا افراد پائے جاتے ہیں ۔ ڈینگو بخار سے انسان کو موت واقع نہ ہونے کی بات بھی کہی ۔ امبولنس سرویس 108، 104 کی خدمات کو بحال رکھتے ہوئے اس شعبہ میں َخدمات انجام دینے والوں کو ہر ماہ پابندی سے اجرتیں فراہم کرنے کا بھی تیقن دیا گیا ۔ ڈینگو بخار سے فوت ہونے والے افراد کو حکومت کی جانب سے امداد پہونچائی جائے گی ۔ قبائیلی علاقہ جات میں کثرت سے پائی جانے والی بیماریوں کے تدارک کی خاطر عوام میں شعور بیداری مہم چلاتے ہوئے صفائی کے نظام پر توجہ دینے سرکاری و غیر سرکاری عہدیداروں کو مشورہ دیا گیا ۔ ریاستی اسمبلی اجلاس کے بعد ڈاکٹرس کی مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کا بھی تیقن دیا جبکہ نئے تقرر کئے جانے والے ڈاکٹرس کو ایک سال دیہی مواضعات میں خدمات انجام دینے پابند کیا جائے گا اور مواضعات میں حمل و نقل کرنے ڈاکٹروں کو سواریاں فراہم کرنے کا بھی تیقن دیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر میڈیا سے مخاطب کے دوران کہا کہ سرکاری دواخانوں میں کتا اور سانپ کے ادویات پائے جانے میں جس سے کتا کاٹنے اور سانپ ڈسنے والے افراد استفادہ کرسکتے ہیں ۔ قبل از RIMS دواخانہ میں 20 لاکھ روپیوں کے صرفہ سے حاصل کردہ پلیٹ لیٹ سپریشن مشین کا ڈپٹی چیف منسٹر نے افتتاح انجام دیا ۔ بعد ازاں دواخانہ میں مریضوں اور نومولود بچوں سے ملاقات کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کیں۔ مسٹر ٹی راجیا نے اپنے مقررہ وقت سے تقریباً دو گھنٹہ تاخیر سے مستقر عادل آباد پہونچے ۔ ہیلی پیاڈ میدان میں ہیلی کاپٹر کو ٹھرایا گیا جہاں سے بلٹ پروف کار کے ذریعہ ڈپٹی چیف مسنٹر RIMS دواخانہ پہونچے ۔ موصوف کی پہلی مرتبہ ضلع میں آمد پر پرتپاک خیرمقدم کرنے والوں میں ریاستی وزیر مسٹر جوگو رامنا ضلع کلکٹر مسٹر ایم جگن موہن ضلع ایس پی ڈاکٹر گجا راؤ بھوپال ، رکن لوک سبھا مسٹر جی ناگیش ، اراکین اسمبلی میں مسٹر اے اندرا کرن ریڈی ، راتھوڑ بابو راؤ ، درگم چنیا ، کونیرو کونپا ، شریمتی کوا لکشمی ، ریکھا نائیک DM&HO رکمنی اماں ، ڈائرکٹر سامبا شیوا راؤ اور RIMS دواخانہ کے تمام ڈاکٹرس بھی شامل ہیں ۔ ضلع پرجا پریشد ہال میں ڈاکٹرس اور عہدیداروں کے خصوصی اجلاس میں میڈیا کو شرکت سے باز رکھا جس پر میڈیا کے نمائندوں نے احتجاج کیا جبکہ ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر ٹی راجیا نے مخلصانہ انداز میں اس مخصوص اجلاس سے دور رہنے کی خواہش کی ۔ میڈیا اجلاس سے مخاطب کے بعد رات میں ڈپٹی چیف منسٹر اوٹنور سرکاری دواخانہ کا جائزہ لینے کی غرض سے روانہ ہوئے ۔