بیرون ممالک کی یونیورسٹیز میں تعلیم کیلئے منصوبہ بندی ضروری

حکومت کی اسکالرشپ سے بھرپور استفادہ کرنے پر زور ، جناب سرفراز حسن اور جناب عامر علی خان کی مخاطبت

حیدرآباد۔ 30  جولائی (سیاست نیوز) اگر کوئی طالب علم بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے تو پہلے وہ منصوبہ بندی اور تیازی کے ساتھ یونیورسٹیز کالجس کورس کی مکمل معلومات اور رہنمائی حاصل کرلیں۔ ان خیالات کا اظہار جناب سرفراز حسین سی ای او لندن ایجوکیشنل مینجمنٹ کنسلٹنٹ نے یہاں ادارۂ سیاست کے زیراہتمام منعقدہ بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر سیمینار کو مخاطب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ کس ملک کی یونیورسٹیز ٹاپ ہیں۔ انٹرنیٹ پر ٹاپ یونیورسٹیز کو سرچ کرکے معلومات اکٹھا کرلیں۔ صرف باہر ملک میں پڑھنا اہم نہیں ہے بلکہ وہاں پر بھی کئی یونیورسٹیز غیرمعیاری ہیں، اس لئے مختلف یونیورسٹیز کے متعلق واقفیت حاصل کرلیں۔ انہوں نے پانچ اہم نکات پیش کئے جن پر طلبہ کو عمل کرنے کا مشورہ دیا۔ بعض یونیورسٹیز بغیر جی میاٹ اور جی آر ای کے بھی داخلے دیتے ہیں۔ فارن یونیورسٹیز میں داخلے کیلئے شیڈول اور آخری تاریخ ہوتی ہے۔ اس کے مطابق ہی فارم داخل کرکے داخلے حاصل کرسکتے ہیں۔ اب تلنگانہ حکومت ، اقلیتی طلبہ کو جو اوورسیز اسکالرشپ دے رہی ہے، اس سے بھرپور استفادہ کیلئے تمام شرائط کی تکمیل کریں۔ ٹوفل اور آئی ای ایل ٹی ایس کے علاوہ دیگر 8 انگلش زبان کے امتحانات میں جو بولنے، سننے، لکھنے اور پڑھنے سے متعلق ہوتے ہیں، بی اے میں لاگاجیسٹک مینجمنٹ کی باہر بہت مانگ ہے۔ اس پر جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر سیاست نے طلبہ سے باہمی بات چیت کرتے ہوئے سوالات کرنے کا موقع فراہم کیا اور طلبہ اور نوجوانوں پر زور دیا۔ وہ جھجک اور ڈر کو دور کریں اور کسی بھی بیرون ملک جانے کیلئے سب سے پہلے ذہنی طور پر تیار رہیں۔ فارن یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کرنے کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کی قدر خلیجی ممالک میں زیادہ ہے۔ اس لئے اس کو ترجیح دی جاتی ہے، ورنہ انڈیا میں بے شمار یونیورسٹیز ہیں۔ اس موقع پر طلباء اور سرپرستوں نے کئی سوالات کئے جن  کا جناب سرفراز حسن، عامر علی خان اور اسکالرشپ سے متعلق ایم اے حمید نے جوابات دیئے۔ پروگرام کا آغاز قرأت قرآن حکیم سے ہوا۔ ایم اے حمید نے نظامت کے فرائض انجام دیئے اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔