بیرون ملک روزگار کے نام پر گردوں کی فروخت کی ٹولی بے نقاب

حیدرآباد /22 اپریل ( سیاست نیوز ) روزگار کے نام پر بیرون ملک انسانی اعضاء گردے کو فروخت کرنے والی ایک ٹولی کو سٹی پولیس نے بے نقاب کردیا ۔ ریاست بھر میں سنسنی پھیلانے والے اس ریاکٹ کو سی سی ایس نے بے نقاب کردیا ۔ اس خصوص میں اس ٹولی کے تین ارکان کو کمشنر پولیس نے آج میڈیا کے روبرو پیش کیا ۔ قبل ازیں ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے سٹی پولیس کمشنر مسٹر انوراگ شرما نے کہا کہ تین افراد 38 سالہ وینکٹیشم ساکن نلگنڈہ 25 سالہ بھون سرینواس ساکن گنٹور اور 29 سالہ گویند سوریہ نارائنا ساکن وجئے واڑہ کو گرفتار کرلیا ہے ۔ تاہم کمشنر پولیس نے بتایا کہ ان افراد کی گرفتاری سے معاملہ کی تحقیقات میں مزید تیزی پیدا کی جائے گی اور مزید گرفتاریوں کے علاوہ اس طرح کے مزید ٹولیوں کا پتہ چلایا جائے گا ۔ کمشنر پولیس نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 10 اپریل کے دن ایک شکایت گذار گنیش نے سی سی ایس سے رجوع ہوکر اپنے بھائی کی تفصیلی بتائی تھی ۔ کمشنر پولیس نے کہا کہ 22 مارچ کے دن گنیش کا بھائی دنیش اپنے مکان ویزاگ سے نکلا تھا اور اس نے 23 کے دن فون پر اطلاع دی تھی کہ وہ کولمبو میں ہے اور روزگار کے سلسلہ میں آیا ہوا ہے ۔ 30 مارچ کے دن کولمبو پولیس نے فون پر بتایا تھا اور دنیش مارو کی موت کی تصدیق کی تھی اور 3 اپریل کے دن اس کی نعش کو ہندوستان منتقل کیا گیا تھا ۔ سی سی ایس نے دنیش کے بھائی گنیش کے رجوع ہونے کے بعد آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا ۔ فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعہ دنیش نے گردہ کے ضرورت مندوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کی تھیں ۔ اس دوران پون سے اس کی ملاقات ہوئی ۔ سٹی پولیس کمشنر نے بتاے کہ یہ افراد 5 تا 10 لاکھ روپئے میں گردہ خرید کر 30 تا 40 لاکھ روپئے میں گردہ فروخت کرتے تھے اور تقریباً 20 افراد کو انہوں نے استعمال کیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ این وینکٹیشم نے 6 افراد اور پون سرینواس نے 15 افراد کو منتقل کیا تھا ۔ مسٹر انوراگ شرما نے بتایا کہ کولمبو پولیس سے مسلسل ربط میں ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے ۔ اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر لاء اینڈ آرڈر مسٹر انجنی کمار جوائنٹ کمشنر اسپیشل برانچ مسٹر ملاریڈی ، ڈی سی پی ڈی ڈی مسٹر پال راجو و دیگر موجود تھے ۔