نئی دہلی۔27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دولت مشترکہ کھیلوں کے گولڈ میڈلسٹ باز اکھل کمار اور شوٹر مراد علی خان کا خیال ہے کہ ہندستانی کھیلوں کو گوری چمڑی کے کوچوں کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دینا چاہئے ۔2002 دولت مشترکہ کھیلوں کے گولڈ میڈلسٹ مراد اور 2006 دولت مشترکہ کھیلوں میں سنہری کامیابی حاصل کرنے والے اکھل نے یہاںایک پروگرام میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہندوستانی کوچ کو غیر ملکی کوچ کے برابر معاوضہ دیا جائے اور انہیں ترجیح دی جائے ۔یہ بڑی عجیب بات ہے کہ ہندستانی کوچ کو غیر ملکی کوچ کے مقابلے کم پیسہ دیا جاتا ہے جبکہ ہندستانی کوچ مسلسل اچھے نتائج دے رہے ہیں۔ہندستانی نشانے بازي سپروائزر رہ چکے مراد نے کہا کہ ہمیں غیر ملکی کوچز کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دینا چاہئے ۔ جب ہندوستانی کوچ اچھے ہیں تو انہیں غیر ملکی کوچز جتنا پیسہ کیوں نہیں دیا جا رہا۔ موجودہ وزیر کھیل راجیہ وردھن سنگھ راٹھور خود ایک کھلاڑی ہیں اور وہ ان حالات کو اچھی طرح جانتے ہیں۔مجھے لگتا ہے کہ ان کے دور میں ہندستانی کوچ کو غیر ملکی کوچ کے برابر اہمیت ملنے لگے گی۔اکھل نے دوسری طرف زیادہ سخت الفاظ میں کہا کہ غیر ملکی کوچز کو بنے بنائے کھلاڑی ملتے ہیں جنہیں بتانے کے لئے ان کے پاس زیادہ کچھ نہیں ہوتا۔غیر ملکی کوچز کو جونیئر اور سب جونیئر سطح پر رکھا جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔ہمارے یہاں ایسے کوچ رکھے جاتے ہیں جنہوں نے اپنے دنوں میں کچھ نہیں کیا۔مجھے بھی موقع ملے تو میں بھی اچھا کام کر سکتا ہوں چاہے میرے پاس کوچنگ کا سرٹیفکیٹ نہ ہو۔