بیرونی ممالک سے کالا دھن کی واپسی آسان کام نہیں

نئی دہلی 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لانے کے مسئلہ پر تنقیدوں کے پیش نظر بی جے پی صدر امیت شاہ نے آج کہا ہے کہ اس خصوص میں حکومت نے کئی ایک اقدامات کئے ہیں اور تقریباً 700 مشتبہ ناموں کا خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) سے انکشاف کیا گیا جبکہ مجرموں کے خلاف کارروائی میں بین الاقوامی معاہدوں کی رکاوٹ سے یہ مسئلہ انتہائی پیچیدہ بن گیا ہے۔ اُنھوں نے پارلیمنٹ میں انتہائی اہمیت کی حامل قانون سازی میں رکاوٹ پیدا کرنے پر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور یہ دعویٰ کیاکہ ملک کو ترقی کی سمت گامزن کرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی اور بہت جلد یہ محسوس کریں گے کہ وہ فاش غلطی پر ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کالا دھن کی واپسی ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جبکہ بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لانا تنہا حکومت کیلئے ممکن نہیں ہے۔ اس کی راہ میں کئی ایک بین الاقوامی معاہدے رکاوٹ بن گئے ہیں۔ مسٹر امیت شاہ نے دہلی میں ایک جلسہ عام سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی عالمی سطح پر بلیک منی کے خلاف ماحول تیار کررہے ہیں اور اس خطرہ سے نمٹنے کیلئے مختلف ممالک میں اتفاق رائے کی کوشش میں ہیں اور توقع ہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کی رکاوٹ دور ہونے کے بعد مجرین کو کیفر کردار تک پہنچانے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ اُنھوں نے بتایا کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے اپنی پہلی کابینہ میٹنگ میں بلیک منی پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے

اور تقریباً 700 سے زائد کھاتہ داروں کے نام حوالے کئے ہیں جنھوں نے بیرونی ممالک میں اپنی ناجائز دولت چھپا رکھی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جو کام پیشرو حکومتوں نے نہیں کیا تھا وہ بی جے پی حکومت نے کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی مفلوج کردینے اور اہم قانون سازی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے پر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اگر حزب مخالف یہ سمجھتی ہے کہ راجیہ سبھا میں خلل اندازی کے ذریعہ ترقی کے ایجنڈہ کو روکا جاسکتا ہے تو یہ ایک فاش غلطی ہوگی۔ جبکہ بی جے پی اپوزیشن کے منصوبوں کو کامیاب ہونے نہیں دے گی۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے کوئلہ بلاک الاٹمنٹ، حصول اراضیات، انشورنس اور معدنیات کے شعبہ ایف ڈی اے کے لئے آرڈیننس لایا جائے۔