بیرونی شہریوں کے علاقہ پر نصب شب دھاوے کا معاملہ

نئی دہلی 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی پولیس نے آج نامعلوم افراد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرلی کیونکہ کچھ افریقی خواتین نے الزام عائد کیا کہ وزیر قانون سومناتھ بھارتی کی جانب سے اس الزام کے بعد بیرونی شہری منشیات کے کاروبار اور قحبہ گری میں ملوث ہیں ‘ کچھ افراد نے وہاں گھس کر انہیں ہراساں کیا تھا ۔ مالویہ نگر پولیس اسٹیشن میں شہر کی ایک عدالت کی ہدایت کے بعد یہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ اس ایف آئی آر میں تاہم سومناتھ بھارتی کا نام شامل نہیں ہے ۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ چیتنا سنگھ نے قبل ازیں یہ ہدایت دی تھی کہ جنوبی دہلی میں گذشتہ ہفتے پیش آئے اس واقعہ کا ویڈیو فوٹیج بیرونی شہریوں کو دھایا جائے تاکہ وہ ایسا کرنے والوں کی شناخت کرسکیں۔ ٹی وی فوٹیج میں جو نیوز چینلس پر دکھایا گیا تھا سومناتھ بھارتی کو پولیس کو یہ ہدایت دیتے ہوئے دکھایا گیا تھا کہ وہ یہاں دھاوا کریں۔

انہوں نے کہا تھا کہ انہیں شکایت ملی ہے کہ یہاں منشیات کے کاروبار اور قحبہ گری ہو رہی ہے ۔ افریقی خواتین نے تاہم اس الزام کی تردید کی ہے ۔ عدالت نے مداخلت بیجا ‘ شرارت اور مجرمانہ دھمکی دینے کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ ان خؤاتین میں دو کا تعلق نائیجیریا اور دو کا یوگانڈا سے بتایا گیا ہے ۔ یہ خواتین کل عدالت سے رجوع ہوئی تھیں اور چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ویویک گوگیا سے استدعا کی تھی کہ اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کی جائے ۔ عدالت نے تاہم راست اس شکایت کو قبول کرنے کی بجائے خواتین کو پولیس سے رجوع ہونے کی ہدایت دی تھی ۔ مجسٹریٹ نے ان سے کہا تھا کہ اگر پولیس نے شکایت درج کرنے ان کی درخواست کو قبول نہیں کیا تو عدالت میں مناسب درخواست پیش کی جاسکتی ہے ۔

خواتین نے اپنی درخواست میں شکایت کی تھی کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس میں ان کے طبی معائنوں کے وقت ان کے ایسے معائنے کئے جاتے ہیں جو درست نہیں ہیں ۔ انہوں نے شکایت کی تھی کہ وزیر موصوف اور ان کے ساتھیوں نے ان سے سر عام کہا تھا کہ وہ پیشاب کے نمونے فراہم کریں۔ جب اس تعلق سے مسٹر سومناتھ بھارتی سے رد عمل معلوم کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کو وہاں موجود ٹی وی کیمروں میں قید کیا گیا ہوگا ۔ وہ نہیں سمجھتے کہ ان کے کسی ساتھی یا کارکن نے وہاں کسی کو مارا پیٹنا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ غلطی یہ ہے کہ کوئی بھی وہاں ہورہی منشیات کی فروخت پر توجہ نہیں دے رہا ہے جس سے ہمارے نوجوان تباہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں قحبہ گری ہو رہی ہے اور کوئی اس جانب توجہ دینے کو تیار نہیں ہے ۔