بیدر۔/5فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سہ روزہ بیدر اتسو کے تمام پروگرام کا 3فبروری کو اختتام عمل میں آیاتاہم غلام متقی یادگاری تصویری نمائش، کو عوام کے بے حد اصرار پر دو دن کیلئے توسیع دی گئی۔5فبروری کو اس تصویری نمائش کا آخری دن تھا اور آج ہی کے دن درگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز ؒ کے سجادہ نشین ڈاکٹر خسر و حسینی نے ڈپٹی کمشنر بیدر ڈاکٹر پی سی جعفر کے ساتھ بیدر کے قلعہ کو پہنچ کر تصاویر کامشاہدہ کیا اور ان تصاویر پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ بہت ہی نایاب تصاویر ہیں، فوٹو لائبریری بناکر ان تصاویر کو محفوظ کیا جاسکتا ہے‘‘۔ اس نمائش کے کنوینر جناب قاضی علی الدین عرف علی بابا نائب مدیر روزنامہ بیدر کی آواز نے بتایا کہ اس پانچ روزہ نمائش کو تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا اور محظوظ ہوئے۔
دیکھنے والوں میں منتخبہ عوامی نمائندے، رکن پارلیمان این دھرم سنگھ، دیگر ایم ایل ایز، سابق ایم ایل اے اور سیاسی فوٹو گرافی میں دلچسپی رکھنے والے شامل ہیں اور ایسے افراد نے بھی ان تصاویر کو ذوق وشوق سے دیکھا جو ان تصاویر میں شامل افراد کے ورثا یا رشتہ دار ہیں اور اس کی اطلاع دور دراز رہنے والے اپنے رشتہ داروں کو دی۔ اس کے علاوہ اس نمائش کی چرچا بیرون ملک بھی ہوئی۔ سعودی عرب سے بھی ٹیلی فون آئے۔ نمائش کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی گئی۔ یہ نمائش اتنی کامیاب تھی کہ علاقہ دکن، بیدر سائلنٹ اسپلنڈر ( دکشن بھارت کا اتہاس ) نامی کتاب کی مصنفہ ہیلن فیلون نے اپنے شوہر جو یونان حکومت کے ہندوستان میں ایمبسیڈر تھے کے ساتھ پہنچ کر آدھا گھنٹہ تک اس فوٹو گیلری کا مشاہدہ کیا۔ ہیلن فیلون کی رہنمائی قاضی علی الدین عرف علی بابا نے کی۔ وہ بہت سی تصاویر سے متاثر تھیں خصوصاً غلام یزدانی کی کتاب Bidar-Its History and Monuments کی کچھ تصاویر اور اس کا سرورق دیکھ کر متاثر ہوئیں اور ان تصاویر کی تفصیلات جاننی چاہیں۔ انہیں بتایا گیاکہ ہندی روز نامہ ’ بیدر کی آواز ‘ کے کتب خانہ میں غلام یزدانی کی یہ کتاب محفوظ ہے اور غلام مشقی کی یہ تمام تصاویر’’ بیدر کی آواز ‘‘ کا اپنا کلکشن ہیں۔