حیدرآباد۔یکم فروری، ( پریس نوٹ ) مخالف تلنگانہ سرگرمیوں میں سیما آندھرا قائدین کی تمامقلا بازیاں رائیگاں جائیں گی اور فبروری کے دوسرے ہفتہ تک تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا یقینی صورتحال اختیار کرلے گی۔ جس کے بعد بڑے پیمانے پر غیر مشروط تلنگانہ ریاست کی عاجلانہ تشکیل کے لئے جدوجہد کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ گدوال میں منعقدہ پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تلنگانہ پرجا فرنٹ اسٹیٹ کمیٹی کے قائدین نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ نائب صدر و اسٹیٹ کوآرڈینیٹر تلنگانہ پرجا فرنٹ مسٹر ایم ویدا کمار نے تلنگانہ حامی تمام تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے اور غیر مشروط تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے متحدہ جدوجہد کے تلنگانہ پرجا فرنٹ کی جانب سے عنقریب آغاز کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح سیما آندھرا قائدین اپنے پیسے اور اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں رکاوٹیں کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اسی طرح تلنگانہ حامی قائدین پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایک پریشر گروپ کی تشکیل دیں جو اپنی متحدہ جدوجہد کے ذریعہ مرکزی حکومت کو غیر مشروط تلنگانہ ریاست کی عاجلانہ تشکیل کے لئے آمادہ کرے۔ انہوں نے دس سالوں تک شہر حیدرآباد کو مشترکہ صدر مقام قائم رکھنے کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ گیارہ ماہ کے اندر سیما آندھرا کے صدر مقام کا تعین ضروری ہے۔ انہوں نے شہر حیدرآباد میں ان گیارہ ماہ کے دوران واقع سیما آندھرا دفاتر سے تلنگانہ انتظامیہ کو کرایہ وصول کرنے کی بھی تجویز دی۔ انہوں نے تلنگانہ میں تعطل کا شکار آبی پراجکٹوں کی عاجلانہ تکمیل پر بھی زور دیا۔ انہوں نے محبوب نگر کی ترقی اور یہاں کے زیر التواء آبی پراجکٹس پر تیزی سے کام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ تلنگانہ پرجا فرنٹ کے جنرل سکریٹری این کرشنا کے علاوہ فرنٹ کے دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔