پٹنہ؍سرپال۔/7اپریل، ( سیاست ڈاٹ کام ) اپوزیشن بی جے پی نے آج سوشلسٹ لیڈر رام منوہر لوہیا کے مجسمہ کی سابق چیف منسٹربہار جتن رام مانجھی کی جانب سے گلپوشی کے بعد مجسمہ کو دھونے کے واقعہ پرسخت کارروائی نہ کرنے پر نتیش کمار حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپوزیشن لیڈر نند کشور یادو نے اسمبلی میںمسئلہ اٹھایا اور الزام عائد کیا کہ محض جتن کمار مانجھی سے پرخاش کے باعث حکومت نے مذکورہ واقعہ میں سخت کارروائی سے گریز کیا ہے جس کے فوری بعد بی جے پی ارکان نشستوں سے اُٹھ کھڑے ہوگئے اور حکومت مخالف نعرے بلند کئے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ اتوار کے دن پیش آئے واقعہ میں لوہیا کے مجسمہ کو پانی سے دھویا گیا تھا جو کہ بہترین حکمرانی میں ایک سنگین جرم ہے۔ آر جے ڈی طلباء تنظیم اور لوہیا وچار منچ کے ارکان نے ضلع سرپال میں اتوار کی شام مانجھی کی جانب سے گلپوشی کے بعد مجسمہ کو پانی سے نہلایا تھا۔ یہ کارکن ایک سیاسی پروگرام میں شرکت کیلئے سہارسا جارہے تھے۔ انہوں نے مانجھی کے ہار کو نکال کر دوسرے پھول کے ہار مجسمہ کو پہنائے۔ اپوزیشن لیڈر نے الزام عائد کیا کہ لالو پرساد یادو کی جماعت آر جے ڈی بہار میں جنتا دل متحدہ حکومت کی تائید کررہی ہے جس کے باعث اس حرکت پر کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے اور اس واقعہ پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مانجھی نے چیف منسٹر نتیش کمار کو جب سے چیلنج کیا ہے اسوقت سے حکومت انتقام پر اُتر آئی ہے اور حکومت نے اس مسئلہ پرکوئی بیان بھی نہیں دیا ہے جس جو کہ ایک سنگین معاملہ ہے۔دریں اثناء پولیس سپرنٹنڈنٹ ضلع سریال مسٹر پنکج کمار راج نے بتایا کہ اس واقعہ میں 3افراد ملوث ہیں اور انہیں گرفتار کرنے کیلئے تلاشی مہم شروع کردی گئی ہے جبکہ پولیس نے آر جئے ڈی طلباء تنظیم کے ایک رکن کو کل گرفتار کرلیا ہے۔ اس واقعہ پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے مانجھی نے کہا کہ اگرچیکہ یہ واقعہ تکلیف دہ ہے لیکن وہ پولیس میں شکایت درج نہیں کروائیں گے۔