بہار میں نتیش کمار این ڈی اے کا ’چہرہ‘۔ بی جے پی کیلئے اہم پیغام

جے ڈی (یو) 2009 ء کی طرح 25 لوک سبھا نشستوں پر چناؤ لڑے گی، بی جے پی کو 15 سیٹیں ملیں گی

پٹنہ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) جنتادل یونائیٹیڈ جو بہار میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت کا کلیدی حصہ ہے، اُس نے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی 2019 ء کے عام انتخابات کے لئے نشستوں کی تقسیم کے فارمولہ کو قطعیت دیدے۔ اِس مطالبہ سے اشارہ ملتا ہے کہ وہ 2009 ء کا فارمولہ برقرار رکھنا چاہتی ہے جب جے ڈی یو نے بی جے پی کے مقابل زیادہ نشستوں پر مقابلہ کیا تھا۔ پارٹی ترجمان اجئے آلوک نے گزشتہ روز کہاکہ اتحاد کے تمام سرکردہ قائدین کو مل بیٹھ کر نشستوں کے بارے میں فیصلہ کرلینا چاہئے نیز یہ کہ جے ڈی (یو) 25 نشستوں پر مقابلہ کرتی رہی ہے اور بی جے پی نے 15 نشستوں پر چناؤ لڑے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ نشستوں کی تقسیم کے تعلق سے جے ڈی یو میں کوئی اُلجھن نہیں ہے۔ ہم 25 نشستوں پر مقابلہ کئے ہیں اور بی جے پی نے 15۔ اب مزید حلیف ہمارے ساتھ شامل ہوگئے ہیں، لہذا تمام اعلیٰ قائدین کو نشستوں کی تقسیم کے تعلق سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ آلوک نے مزید دعویٰ کیاکہ نتیش کمار آئندہ سال کے عام انتخابات کے دوران بہار میں این ڈی اے کا ’چہرہ‘ ہوں گے۔ اُنھوں نے قطعیت کے ساتھ کہاکہ نتیش کمار بہار میں این ڈی اے الائنس کی پہچان ہیں۔ نتیش کمار نے گزشتہ روز پٹنہ میں جے ڈی (یو) کور کمیٹی کی اِس ضمن میں میٹنگ کی صدارت کی۔ یہ میٹنگ ایسے وقت منعقد کی گئی ہے جبکہ این ڈی اے پارٹنرس کی میٹنگ بی جے پی نے طلب کر رکھی ہے۔ رام ولاس پاسوان (ایل جے پی) جو این ڈی اے کے دیگر پارٹنر ہیں، اُنھوں نے اتوار کو بی جے پی سربراہ امیت شاہ سے ملاقات کی۔ بی جے پی جو اِس اتحاد کی سب سے بڑی پارٹی ہے، وہ اِس معاملے پر غور و خوض کے لئے پٹنہ میں 7 جون کو میٹنگ منعقد کرنے والی ہے۔ 2009 ء میں بی جے پی اور جے ڈی (یو) نے لوک سبھا چناؤ مل کر لڑے تھے۔ جے ڈی (یو) نے 25 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے جبکہ بی جے پی کے حصہ میں 15 نشستیں آئے تھے لیکن 2014 ء لوک سبھا چناؤ سے عین قبل نتیش کمار کے این ڈی اے سے نکل جانے کے بعد بی جے پی نے رام ولاس پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی اور اوپیندرا کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کرلیا تھا۔ 2014 ء کے چناؤ میں بی جے پی نے جن نشستوں پر چناؤ لڑے اُن میں سے 22 جیتے، ایل جے پی کو 7 میں سے 6 سیٹیں ملیں اور آر ایل ایس پی نے 4 میں سے 3 جیتے۔ گزشتہ سال سیاسی حالات میں ڈرامائی تبدیلی ہوئی اور نتیش کمار این ڈی اے کی صف میں واپس ہوگئے اور اب ظاہر ہے کہ نشستوں کی تقسیم کا فارمولہ پر دوبارہ کام کرنا پڑے گا جس میں بی جے پی کو این ڈی اے کے تمام پارٹنروں کو مطمئن کرانے کے کٹھن معاملے کا سامنا ہے۔