بہار میں سیکولر اتحاد سے ایس پی کی علحدگی

لکھنو۔3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بہار میں ’’عظیم اتحاد‘‘ کو جھٹکہ دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی نے آج نتیش۔لالو اتحاد سے ترک تعلق کرتے ہوئے کہا کہ اسے ’’توہین‘‘ کا احساس ہوا جبکہ نشستوں کی تقسیم کے سلسلہ میں اس سے مشورہ نہیں کیا گیا۔ چنانچہ اس نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست کے اسمبلی انتخابات میں اپنے بل بوتے پر مقابلہ کرے گی۔ سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہار میں پارٹی علیحدہ طور پر مقابلہ کرے گی۔ عظیم اتحاد کی زیادہ بڑی پارٹیوں میں نشستوں کی تقسیم کے سلسلہ میں سماج وادی پارٹی سے مشورہ نہیں کیا جس کی وجہ سے پارٹی کو توہین کا احساس ہورہا ہے۔ یہ مخلوط اتحاد کا دھرم نہیں ہے۔ سماج وادی پارٹی 6 رکنی مخلوط اتحاد کا ایک بڑا حصہ ہے۔ دہلی میں جاریہ سال اس کا اجلاس منعقد ہوچکا ہے جس میں جنتاپریوار کے تمام گروپس نے فیصلہ کیا تھا کہ باہم متحد ہوکر قومی سطح پر بی جے پی سے مقابلہ کیا جائیگا۔ صدر سماج وادی پارٹی ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ بہار کے بارے میں فیصلہ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں ان کی موجودگی میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط اتحاد کے بڑے حلیفوں کو چاہئے تھا کہ
وہ نشستوں کی تقسیم کو قطعیت دینے سے پہلے سماج وادی پارٹی سے مشورہ کرتے۔سماج وادی پارٹی کے اعلان کے ساتھ ہی جنتادل (یو) نے فوری صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی ۔ چنانچہ پارٹی صدر شردیادو نے فوری ملائم سنگھ یادو کی قیام گاہ پہونچ کر اختلافات حل کرنے کی کوشش کی ۔ یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی جس کے بعد شردیادو نے کہا کہ سیکولر اتحاد برقرار رہے گا ۔