پٹنہ 2 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں برسر اقتدار جنتادل یونائیٹیڈ کے ناقص مظاہرہ کے بعد یہاں تمام قائدین نے شکست کی وجوہات پر غور کرنا شروع کردیا ہے اور بہار وزارت کے ایک سینئر وزیر گوتم سنگھ نے آج اپنا استعفی پیش کردیا ہے ۔ مسٹر گوتم سنگھ بہار کی جیتن رام مانجھی کابینہ میں سائینس و ٹکنالوجی کے وزیر تھے اور آج انہوں نے چیف منسٹر کو اپنا استعفی پیش کردیا ہے ۔ اپنے استعفی کی توثیق کرتے ہوئے گوتم سنگھ نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کیلئے کام کرنے اپنے طور پر یہ فیصلہ کیا ہے ۔ جنتادل کی ناقص کارکردگی کا آج پارٹی کے ایک اجلاس میں جائزہ لیا گیا جو دن بھر طویل رہا ۔ پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کو شکست ہوئی تھی ۔ یہ اجلاس سابق چیف منسٹر نتیش کمار کی قیامگاہ پر منعقد ہوا تھا ۔ گوتم سنگھ بھی اس اجلاس میں شریک تھے ۔ پارٹی ذرائع نے کہا کہ کم از کم دوسرے چار وزرا نے بھی چیف منسٹر کو اپنے استعفی پیش کردئے ہیں اور انہوں نے پارٹی کیلئے کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔
تاہم اس کی کوئی باضابطہ توثیق نہیں ہوسکی ہے ۔ وزیر تعلیم پی کے شاہی بھی ان وزرا میں شامل ہیں جنہوں نے سمجھا جارہا ہے کہ چیف منسٹر کوا پنے استعفے پیش کردئے ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں کی جانب سے اس تعلق سے سوال کا راست جواب دینے سے گریز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسا راز ہے جو وہ دوسروں کے ساتھ نہیں بانٹ سکتے ۔ ریاستی کابینہ میں آج 14 نئے وزرا کو شامل کیا گیا ہے ۔ ایک اور وزیر مسٹر بیجیندر پرساد یادو نے اس اطلاع کو مسترد کردیا ہے ۔ نتیش کمار نے جنتادل یو کے ریاستی صدر بششٹا نارائن سنگھ کے ساتھ مل کر جنتادل یو کے تمام 37 لوک سبھا امیدواروں کے ساتھ فردا فردا بات چیت کی تاکہ ان سے پارٹی کی شکست کے بارے میں معلومات کی جاسکیں۔ جائزہ اجلاس سے متعلق استفسار پر مسٹر نتیش کمار نے کہا کہ تمام شکست خوردہ امیدواروں نے اپنے اپنے تجربات بیان کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال ہوا ہے ۔ بششٹا نارائن سنگھ پارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ کل بھی ملاقاتیں کرینگے اور شکست کے اسباب کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا جائیگا ۔ بہار میں جنتادل یو نے 40 کے منجملہ 38 پر مقابلہ کیا تھا اور اسے صرف دو پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ اس کے ایک امیدوار نے درمیان ہی میں مقابلہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی اور اس نے دو نشستیں اپنی حلیف سی پی آئی کو چھوڑ دی تھیں۔