نئی دہلی 2 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) اس یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہ بہار کے عوام اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے اقتدار کیلئے ووٹ دینگے مرکزی وزیر مسٹر روی شنکر پرساد نے آج نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کو تنقید کا نشانہب نایا اور کہا کہ دو شکست خوردہ قائدین ایک اتحاد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ ان میں کئی طرح کے تضادات ہیں۔ روی شنکر پرساد نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دو شکست خوردہ مایوس قائدین ہیں اور وہ ایک اتحاد بنانا چاہتے ہیں۔ ان میں کئی طرح کے تضادات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد طاقتور ہو یا کمزور ہو ا‘ یہ اتحاد ہو یا انضمام ہو بہار کے عوام بی جے پی کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے ووٹ کا استعمال کرینگے ۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں بھی دونوں قائدین نے نریندر مودی کی لہر کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن دو میں سے ایک لیڈر ( نتیش کمار ) کو صرف دو نشستیں حاصل ہوئیں جبکہ دوسرے لیڈر ( لالو پرساد یادو ) کو چار نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا ۔ اس سوال پر کہ آیا بی جے پی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کسی وزارت اعلی امیدوار کا اعلان کریگی تاکہ انتخابات کا سامنا کیا جاسکے
انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے فیصلہ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ میں کیا جائیگا ۔ انہوںن ے کہا کہ پارٹی کا یہ اصول رہا کہ وہ کہیں چیف منسٹر کے امیدوار کا اعلان کرتی ہے اور کہیں نہیں کرتی ۔ لالو پرساد یادو اور نتیش کمار کے مابین چیف منسٹر امیدوار کے مسئلہ پر اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر روی شنکر پرساد نے کہا کہ دونوں کو پہلے یہ فیصلہ کرلینا چاہئے کہ وزارت اعلی کا امیدوار کون ہوگا ۔ نتیش اور لالو کے مابین اس مسئلہ پر اختلافات ہیں جس کی وجہ سے جنتا پریوار کا انضمام تعطل کا شکار ہے ۔ روی شنکر پرساد نے اس سوال کو لطیفہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کہ آیا وہ ( روی شنکر پرساد ) بہار میں چیف منسٹر کے عہدہ کی دوڑ میں شامل ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی قیادت نے دوستی سے اختلاف کرلینے والے نتیش کمار سے کسی طرح کے اتحاد کا امکان مسترد کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک نتیش کمار کا سوال ہے اس کا دروازہ مقفل ہوگیا ہے ۔ نتیش کمار کے ساتھ دوستی کو بحال کرنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ بہار میں جاریہ سال انتخابات ہونے والے ہیں۔