بہار میں اپوزیشن کا عظیم اتحاد ’ ڈوبتی ہوئی کشتی ‘ بی جے پی

ملائم سنگھ یادو باہر چھلانگ لگانے والے پہلے شخص ۔ پارٹی ترجمان شاہنواز حسین کا رد عمل

پٹنہ 3 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی نے آج کہا کہ بہار میں اپوزیشن کا عظیم اتحاد ایک ڈوبتی ہوئی کشتی ہے اور اس سے سب سے پہلے سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے خود کو اور اپنی پارٹی کو بچانے کیلئے باہر چھلانگ لگادی ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان شاہنواز حسین نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ ثابت ہوگے ہے کہ عظیم اتحاد ایک ڈوبتی ہوئی کشتی ہے ۔ ملائم سنگھ یادو اس کشتی سے باہر کودنے والے پہلے شخص ہیں کیونکہ کوئی بھی ایسی کشتی پر سوار ہونا نہیں چاہتا جو ڈوبتی ہو ۔ ایسا لگتا ہے کہ عظیم اتحاد کی سوابھیمان ریلی کے بعد خود ملائم سنگھ یادو کا سوابھیمان ( ضمیر ) جاگ اٹھا ہے ۔ سماجوادی پارٹی کے عظیم اتحاد سے علیحدہ ہوجانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے شاہنواز حسین نے واضح کیا کہ ملائم سنگھ یادو نے یہ حقیقت سمجھ لی ہے کہ عظیم سکیولر اتحاد کے سینئر قائدین کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار نہیں ہے ۔ یہ قائدین ایسے ہیں جنہوں نے رام منوہر لوہیا اور جئے پرکاش نارائن جیسے قائدین کے ساتھ مل کر کام کیا ہے ۔ شاہنواز حسین نے کہا کہ بھاگلپور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بڑی ریلی نے ملائم سنگھ یادو کی آنکھیں کھولدی ہیں۔ انہیں شائد یہ احساس ہوگیا ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات میں عظیم اتحاد کو کامیابی حاصل نہیں ہوگی ۔

اس اتحاد کو بہار اسمبلی انتخابات میں شکست ہوتی ہے تو اس کا راست اثر اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کے امکانات پر ہوسکتا ہے ۔ عظیم اتحاد چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی ایما پر قائم ہوا تھا اس میں جنتا پریوار کی چھ جماعتیں بشمول جے ڈی یو ‘ آر جے ڈی اور سماجوادی پارٹی شامل ہیں ۔ یہ اتحاد بہار میں بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کا مقابلہ کرنے قائم ہوا ہے ۔ بہار میں جاریہ سال نومبر ۔ ڈسمبر میں انتخابات ہوسکتے ہیں۔ ملائم سنگھ یادو کو عظیم اتحاد کا صدر منتخب کیا گیا تھا ۔ شاہنواز حسین نے آر جے ڈی کے نائب صدر رگھوناتھ جھا کی پارٹی سے سبکدوشی کی مثال دی اور کہا کہ یہ عظیم اتحاد کے خاتمہ کی صرف شروعات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں کئی قائدین پارٹی سے ترک تعلق کرلیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہئے کہ اس اتحاد کو عظیم کہنا چھوڑ دیں۔ اس میں کچھ بھی عظیم نہیں ہے ۔ بھاگلپور میں مودی کی ریلی سیاسی سونامی تھی جس میں جے ڈی یو اور آر جے ڈی بہہ جائیں گے ۔ انہوں نے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ابھی تک انانیت کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور ریاست کے عوام انہیں سبق سکھائیں گے ۔