بہار اسمبلی چناؤ کیلئے بی جے پی کے ٹکٹوں کی فروخت کا سنگین الزام

مجرم امیدواروں کیلئے مہم چلانے سے رکن پارلیمنٹ آر کے سنگھ کا انکار ۔ راجناتھ و دیگر پارٹی قائدین کی جانب سے الزام مسترد
پٹنہ ؍ نئی دہلی، 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل بی جے پی کو پشیمان کرتے ہوئے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ آر کے سنگھ نے آج یہ الزام عائد کیا ہے کہ موجودہ ارکان اسمبلی اور حقیقی کارکنوں کو نظرانداز کرتے ہوئے مجرموں کو انتخابی ٹکٹ فروخت کئے گئے ہیں۔ تاہم پارٹی نے اس الزام کو بے بنیاد اور بدبختانہ قرار دیا۔ آر کے سنگھ نے جو سابق مرکزی معتمد داخلہ ہیں، کہاکہ بی جے پی کی جانب سے مجرموں کو انتخابی ٹکٹوں کی شکل میں انعام دینے سے اب ان میں
اور لالو پرساد میں کوئی فرق نہیں رہا جنھیں بی جے پی جنگل راج کے نام پر نشانہ بناتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پارٹی میں شمولیت سے قبل ہی مجرموں کو ٹکٹ حوالے کردیا گیا، جو بہاری عوام کے ساتھ شدید ناانصافی اور دغا بازی کے مترادف ہے۔ ’’بعض افراد نے انتخابی ٹکٹوں کو فروخت کردیا ہے۔ یہ کیا ہورہا ہے؟ اور ہم کس طرح پاک و صاف انتظامیہ فراہم کرسکتے ہیں۔ مجرموں میں ٹکٹس تقسیم کرنے کے بعد بی جے پی اور لالو پرساد میں اب کیا فرق رہ گیا ہے۔‘‘ ایم پی کے اس بیان سے پارٹی کو نقصان پہنچنے کے اندیشہ کے باوجود ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی چناؤ سے قبل پارلیمانی حلقہ آرا کے رکن کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کی ہوگی۔ تاہم مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے مذکورہ الزام پر ردعمل میں کہاکہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد شفاف طریقہ پر انتخابی ٹکٹس تقسیم کئے گئے ہیں اور بہار میں عوام کی تائید سے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے قابل لحاظ اکثریت حاصل کرے گی۔ آر کے سنگھ کے الزام پر تبصرہ کرتے ہوئے پارٹی نیشنل سکریٹری سری کانت شرما نے کہاکہ یہ بیان انتہائی افسوسناک اور بدبختانہ ہے اور ہم اس طرح کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ آر کے سنگھ ایک دیانتدار ایم پی ہیں لیکن وہ پارٹی کے مفادات کو سمجھ نہیں سکے اور کاش ! وہ کوئی بیان دینے سے قبل پارٹی قیادت سے رجوع ہوتے۔ ایک اور پارٹی ترجمان نیلن کوہلی نے بھی ایم پی کے بیان کو شخصی نقطہ نظر قرار دیا جوکہ پارٹی کے نظریات سے ہم آہنگ نہیں ہے۔