لالو پرساد یادو کے دو لڑکے بھی میدان میں، دلتوں اور مسلمانوں کی متناسب نمائندگی
پٹنہ ۔ 23 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بہار میں انتخابی مفاہمت کے بعد عظیم اتحاد نے آج پہلی مرتبہ 242 امیدواروں کی مشترکہ فہرست جاری کردی ہے جس میں دیگر پسماندہ طبقات اور کمزور طبقات کو نمایاں اہمیت دی گئی ہے ۔ اس موقع پر چیف منسٹر نتیش کمار نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے مخالف تحفظات قرار دیا اور کہا کہ یہ پارٹی آرایس ایس کے منشاء کے خلاف نہیں جاسکتی جو کہ اس کیلئے سپریم کورٹ کی حیثیت رکھتی ہے۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے جنتا دل متحدہ آر جے ڈی اور کانگریس اتحاد کے امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے جس میں 55 فیصد پسماندہ طبقات 15 فیصد ایس سی، ایس ٹی ، 14 فیصد مسلم ، 16 فیصد عام زمرہ کو نمائندگی دی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں جملہ نشستوں میں 10 فیصد نمائندگی کے ساتھ 25 خواتین کو ٹکٹ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سماج کے ہرایک طبقہ کو بھرپور نمائندگی دی گئی ہے ۔ یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ مخالف بی جے پی سیکولر اتحاد کی انتخابی مہم پسماندہ طبقات کی سیاست پر مرکوز ہے کہ جو کہ مابعد مقام بہار انتخابی فصل کاٹنے کیلئے آر جے ڈی اور بعد ازاں جے ڈی یو کیلئے کارآمد ثابت ہوئی ہے۔ امیدواروں کی فہرست کے اعلان کیلئے منعقدہ پریس کانفرنس میں نتیش کمار نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر تابڑ توڑ حملے کئے اور کہا کہ بی جے پی دراصل آر ایس ایس کی سیاسی تنظیم ہے جبکہ سوئم سیوکاور پرچارکس (کارکن اور مبلغین) اب حکومت کا حصہ بن گئے ہیں اور ریزرویشن پر موہن بھاگوت نے جو بات کہی ہے وہ حرف آخر ہوگئی ہے۔
آج جاری کردہ فہرست کی خاص بات یہ تھی کہ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے دو بیٹوں تیجسوی اور نیج پرتاپ کو بھی امیدوار بنایا گیا ہے جوکہ ضلع ویشال میں یادو برادری کے اکثریتی حلقوں میوا اور رگھوپور سے مقابلہ کریں گے ۔ حلقہ میوا کے موجودہ رکن اسمبلی رویندر رائے سے سابق چیف منسٹر جتن رام مانجی کی پار ٹی HAM میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ حلقہ راگھو پور کے رکن اسمبلی نتیش کمار جنہوں نے سابق چیف منسٹر اور لالو پرساد یادو کی اہلیہ رابڑی دیوی کو شکست دی تھی، بنی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں ۔ ان دونوں لیڈروں کو نئی پارٹیوں نے انتخابی ٹکٹوں کی شکل میں انعام سے نوازا ہے۔ آر جے ڈی کے ریاستی صدر رام چندرا پوروے اور پردیش کانگریس سربراہ اشوک چودھری کے ساتھ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے چیف منسٹر نتیش کمار نے کہا کہ بہار میں عظیم اتحاد ایک چٹان کی طرح مضبوط ہے جبکہ نشستوں کی تقسیم پر این ڈی اے کی حلیف جماعتیں انتشار کا شکار ہیں۔ تاہم جیسے ہی پریس کانفرنس اختتام پذیر ہوئی جنتا دل متحدہ کے ریاستی دفتر کے روبرو انتخابی ٹکٹوں کے خواہشمندوں کے حامیوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بلند کئے ، جنہیں ٹکٹ دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔ مسٹر نتیش کمار نے بتایا کہ راج گیر (ایس سی) نشستوں کیلئے امیدوار کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔ جنتا دل متحدہ کی بنیاد کرم طبقہ پر قائم ہے جس نے کرمیوں اور کشوربا طبقہ کو سب سے زیادہ ٹکٹس دیئے ہیں اور راشٹریہ جنتا دل کی مقبولیت یادو برادری اور مسلمانوں میں ہے جوکہ لالو پرساد یادو کا ووٹ بینک تصور کئے جاتے ہیں۔ تاہم کانگریس ذات پات کی بجائے عام زمرہ کے امیدواروں کا انتخاب کیا ہے ۔