ڈی جے ساؤنڈ اور متنازعہ گیت کا آزادانہ استعمال، عدالت کے احکام کی خلاف ورزی
بھینسہ 7؍ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز): بھینسہ میں رات دیر گئے گنیش وسرجن کا پُر امن اختتام عمل میں آیا۔ اس سال بھینسہ میں تقریباً 101 گنیش مورتیاں بٹھائی گئیں۔ اور 9دن کا گنیش اُتسو منایاگیا۔ بھینسہ میں گنیش وسرجن کے موقع پر تقریباً 800سے زائدپولیس ملازمین ضلع یس پی گجا راؤ بھوپال کی قیادت میں انتظامات میں مصروف دیکھے گئے ۔ بھینسہ میں ایک ایس پی، ایک ایڈیشنل ایس پی، 6 ڈی ایس پی، 16سرکل انسپکٹر ، 35سب انسپکٹر ، 24ایڈیشنل سب انسپکٹر ، 187 ہیڈکانسٹیبل ، 200ہوم گارڈس، 200لوکل پولیس ،93 آرمڈ ریسروڈ پولیس ، 90سی آر پی آف جوان، 4اسپیشل آئی ڈی پارٹی ٹیمیں، 2گیس وجرا ، بم اسکوائیڈ ، ڈاگ اسکوائیڈ کی ٹیمیںمتعین کی گئی تھیں۔ صبح سے ہی پولیس کی جانب سے شہر کے تمام چھوٹے بڑے تجارتی اداروں کو بند کروایا گیا۔ اس کے علاوہ شہر کے تعلیمی اداروں کو بھی بند رکھا گیا۔ گنیش جلوس گزرنے والے شاہراہوں بلخصوص مسلم محلوں پنجہ شاہ چوک، چودھری گلی، مارکٹ گلی، ذین العابدین گلی، بارہ امام گلی کو پولیس نے ناکہ بندی کرتے ہوئے محلوں میں آنے جانے سے روکا گیا۔ اس کے علاوہ شہر کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ پہلا گنیش صبح 11بجے بھٹی گلی کا اُٹھایا گیا۔ جس کی پوجا میں ضلع یس پی گجا راؤ بھوپال ، نرمل آر ڈی او ارونا شری، بھینسہ ڈی ایس پی آر گریدھر ، بھینسہ تحصیل دار کے ورندھن اور حلقہ اسمبلی مدہول جی وٹھل ریڈی شامل تھے۔ گنیش جلوس مسجد پنجہ شاہ کے علاقے میں 4:30بجے پہنچا ۔ گنیش جلوس میں حلقہ اسمبلی مدہول جی وٹھل ریڈی کے وعلاوہ دیگر ہندو قائدین بھی موجود تھے۔ جلوس کے دوران ڈی۔جے سسٹم کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ جب کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اس پر امتناع عائد کیا گیا ہے۔ اور بھینسہ ڈی ایس پی نے ہر امن کمیٹی میں ڈی۔ جے۔ سسٹم کی مخالفت کی تھی۔ مسجد ِ پنجہ شاہ کے اطراف عصر، مغرب اور عشاء کے اوقات میں جلوسیوں نے ڈی۔جے ساؤنڈ پر با ر بار متنازعہ گیت بجاتے ہوئے زعفرانی پرچموں کو لہرایا۔ ضلع ایس پی شہر میں موجود آٹھ مختلف مقامات CCTVکمیروں کے ذریعہ ڈی ایس پی کنٹرول روم پر جلوس کا مشاہدہ کررہے تھے۔ اس مرتبہ میڈیا کو پولیس نے مسجدِ پنجہ شاہ کے احاطہ سے دور رکھا۔ اور ڈی ایس پی آفس کے پاس Media Point قائم کیا۔ رات تقریباً 2:30بجے شہر کے گڈنا واگو گراجکٹ میں گنیشوں کا وسرجن کیا گیا۔ محکمہ بلدیہ کی جانب سے گڈنا واگو پراجکٹ پر وسرجن کے لیئے معقول انتظامات کیئے گئے تھے۔