بھینسہ میں عصمت ریزی کا گھناونا واقعہ

انسانیت سوز حرکت کرنے والا ظاہر شخص گرفتار ، ڈی ایس پی راجیش کی پریس کانفرنس

بھینسہ ۔ 9 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : ملک کی مرکزی حکومت بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتے ہوئے لڑکیوں کی حفاطت اور ترقی کے لیے وعدہ کررہی ہے لیکن آئے دن ملک میں لڑکیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی اور زبردستی کے ذریعہ عصمت ریزی کے واقعات پیش آرہے ہیں اسی طرح ایک ظالمانہ واقعہ بھینسہ کی ایک مسلم طالبہ کے ساتھ پیش آیا جس میں ایک 47 سالہ خاطی شخص نے ظلم و زیادتی کرتے ہوئے 18 سالہ مسلم لڑکی کو زبردستی اپنی ہوس کا شکار بناتے ہوئے عصمت ریزی کی ۔ جس کا خلاصہ آج بھینسہ ڈی ایس پی بی راجیش نے پر ہجوم پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے کہا کہ 5 مارچ کو ایک لڑکی ڈگری کالج جانے کی غرض سے اپنے مکان سے روانہ ہوئی اور راستہ میں کمسیرہ پنڈری ولد کمسیرہ راج لنگو 47 سالہ پانڈری گلی بھینسہ کا متوطن موٹر سیکل سوار تھا اور متاثرہ لڑکی کے قریب پہنچ کر لڑکی کو بہلا پھسلا کر اور ڈگری کالج کو چھوڑنے کے بہانے موٹر سیکل پر بٹھالیا اور ڈگری کالج کو چھوڑنے کے بجائے سیدھا ہجگل موضع کے قریب واقع اپنے کھیتوں میں لے جاکر لڑکی کو زبردستی اپنی ہوس کا شکار بناتے ہوئے عصمت ریزی کردی جس پر متاثرہ لڑکی کی چیخ و پکار کرنے پر اطراف واکناف کھیتوں میں موجود اور کچھ نوجوان متاثرہ لڑکی اور خاطی پنڈری کو ایک موٹر سیکل پر سوار دیکھ کر تلاش میں مصروف تھے ۔ جس پر خاطی کمسیرہ پنڈری نے راہ فرار اختیار کرلی اور متاثرہ لڑکی کھیتوں میں پائی گئی اور متاثرہ لڑکی اپنے اوپر ہوئے ظلم و زیادتی اور زبردستی کے حالات کی وجہ سے خوف و ڈر کے عالم میں سہم گئی اور کسی کو کچھ نہ بتایا لیکن متاثرہ لڑکی کے گم سم رہنے پر اس کے والد نے لڑکی سے دریافت کرنے پر متاثرہ لڑکی نے اپنے اوپر ہوئے ظلم و زیادتی کے حالات کو بیان کیا جس پر متاثرہ لڑکی کے والد نے فورا 8 مارچ کو بھینسہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ۔ جس پر بھینسہ پولیس جس میں رورل سرکل انسپکٹر پراوین کمار ٹاون سب انسپکٹران راجنا ، وشنو پرکاش اور اے ایس آئی محمد غوث کے علاوہ دیگر پولیس جوانوں نے متحرک ہو کر تحقیقات کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کا طبی معائنہ کرتے ہوئے تمام رپورٹس کو فارنسک لیباریٹری کو روانہ کردیا گیا اور فورا خاطی کمسیرہ پنڈری کو گرفتار کرتے ہویء پوچھ تاچھ کے بعد تمام واقعہ کی تفصیلات سے واقفیت حاصل کرتے ہوئے خاطی کمسیرہ پنڈری کے خلاف کرائم نمبر 36/2019 کے تحت دفعات 376 ، ٰClause2 ، Clause1 اور آئی پی سی 506 درج کرتے ہوئے آج عدالتی تحویل میں پیش کردیا گیا ۔ ڈی ایس پی بھینسہ بی راجیش نے اس واقعہ میں فورا اور کامیاب کارروائی کرتے ہوئے رورل سرکل انسپکٹر پراوین کمار ، سب انسپکٹر راجنا اور ٹیم کی زبردست ستائش کی ۔ بھینسہ میں پیش آئے اس شرمناک واقعہ کی وجہ سے شہر کے مسلم نوجوانوں میں کافی غم و غصہ کی لہر دیکھی گئی لیکن مسلم نوجوانوں نے انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کارروائی پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے پولیس کا تعاون کیا ۔۔