نامزد امیدوار وٹھل ریڈی کو ووٹ نہ دینے ناراض قائدین کا فیصلہ
بھینسہ ۔ 14 ؍ اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھینسہ میں ٹی آر ایس پارٹی میں گروپ بندیوں کا مسئلہ آج اس وقت منظر عام پر آیا ۔ ٹی آر ایس پارٹی کے قدیم کارکنان وتلنگانہ تحریک کے دوران ٹی آر ایس پارٹی سے وابستہ کارکنان و قائدین بھینسہ شہر میں واقع امبیڈکر مجسمہ کو ایک یادداشت جی وٹھل ریڈی ٹی آر ایس نامزد امیدوار کے خلاف پیش کی ۔ اس وفد میں ٹی آر ایس پارٹی کے کارکنان سوریہ کانت راؤ ‘ رام چندر ریڈی ‘ ملنا ‘ مادھو راؤپٹیل ‘ ایم گنگادھر ‘ ٹی سرینواس شیواجی پٹیل ‘ بی کشن کونسلر بلدیہ ‘ نرسیا و دیگر شامل تھے ۔ اس وفد نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ تلنگانہ کارگذار وزیراعلیٰ کے چند شیکھرراؤ تلنگانہ تحریک کے دوران ٹی آر ایس میں شامل قائدین کو نظرانداز کرتے ہوئے بعد میں ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے قائدین کو ایم ایل اے کے لئے نامزد کر رہے ہیں جس میں تعلقہ مدہول کے نامزد ٹی آر ایس امیدوار جی وٹھل ریڈی بھی شامل ہیں جو 2014 کے انتخابات میں کانگریس سے انتخابات میں حصہ لیکر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ جبکہ تلنگانہ تحریک کے قدیم قائدین نے کئی قربانیاں اور جدوجہد میں حصہ لیتے ہوئے ٹی آر ایس کو مستحکم بنایاتھا ۔ ان قائدین نے کہاکہ قدیم قائدین کو نظرانداز کرنے پر ٹی آر ایس کو انتخابات میں ووٹ نہیں دیا جائیگا اور ٹی آر ایس کے نامزد امیدوار ایم ایل اے جی وٹھل ریڈی کی تائید نہیں کی جائیگی ۔انہوں نے جی وٹھل ریڈی کے نام کو تبدیل کرنے کے لئے کے چندر شیکھرراؤ سے مطالبہ کیا ۔ اس لئے ٹی آر ایس کے کسی سینئر قائد یا سابق رکن اسمبلی مدہول ڈاکٹر ایس وینوگوپال چاری کو تعلقہ مدہول ایم ایل اے سے ٹی آر ایس امیدوار نامزد کیا جائے۔ قبل ازیں اس گروپ نے سابق رکن اسمبلی ٹی آر ایس ڈاکٹر ایس وینوگوپال چاری کے قیامگاہ پر ایک اجلاس طلب کیا جس میں بھوچنا ‘ آر رمیش کے علاوہ تعلقہ مدہول کے مختلف منڈلوں کے تلنگانہ تحریک سے وابستہ ٹی آر ایس قائدین و کارکنان موجود تھے ۔ اور اس اجلاس میںتعلقہ مدہول سے ٹی آر ایس ایم ایل اے امیدوار کے لئے جی وٹھل ریڈی کو نامزد کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلہ پر تلنگانہ وزیراعلیٰ کے چندر شیکھرراؤ کی مخالفت کرتے ہوئے جی وٹھل ریڈی کی تائید نہ کرنے کا انتباہ دیا ۔