بھینسہ میں برقی شاک سے مسلم مزدور ہلاک

ٹرانسکو عہدیداروں پر لاپرواہی کا الزام، مسلم قائدین کا احتجاج
بھینسہ۔/30نومبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھینسہ شہر میں محنت مزدوری کرنے والا شخص لاری سے لکڑیاں خالی کرنے کے دوران 11KV برقی تار لگنے سے برسر موقع ہلاک ہوگیا۔ شہر میں مسلم نوجوانوں اور مسلم مقامی قائدین کی جانب سے برقی عہدیداروں کے خلاف زبردست راستہ روکو احتجاج قومی شاہراہ پر کیا گیا۔ تفصیلات کے بموجب بھینسہ شہر کے عمر فاروق محلہ کنٹہ ایریا کا متوطن شیخ فیاض 39سالہ جو محنت مزدوری کرتے ہوئے اپنے افراد خاندان کی کفالت کیا کرتا تھا آج صبح کے اوقات میں تقریباً 9:15 بجے کے قریب شہر کے خان آٹو نگر میں سرلوگ گارڈن کے عقبی حصہ میں موجود انور حسین سامل میں لکڑیوں سے بھری لاری سے لکڑیاں خالی کرنے کے دوران اوپر موجود 11KV برقی تار لگنے کی وجہ سے مزدور مسلم شخص برسر موقع ہلاک ہوگیا۔ دیگر مزدوروں نے اپنی جان بچاتے ہوئے لاری سے کود گئے۔ حادثہ کی اطلاع عام ہوتے ہی عوام کا اژدھامقام واقعہ پر جمع ہونا شروع ہوگیا اور برقی تاروں کو نیچے لٹکا ہوا دیکھ کر برقی عہدیداروں کے خلاف اپنی برہمی کا اظہار کیا۔ بعد ازاں مقامی مسلم قائدین نے مقام حادثہ پہنچ کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے برقی عہدیداروں کو مقام واقعہ پر آنے کا مطالبہ کیا۔ اس حادثہ و احتجاج کی اطلاع پاکر بھینسہ سرکل انسپکٹر اے رگھو، سب انسپکٹر عبدالنظیر پولیس جمعیت کے ہمراہ مقام حادثہ پہنچ گئے اور نعش کا پنچنامہ کرنے پر  قائدین اور سینکڑوں افراد نے مطالبہ و احتجاج کرتے ہوئے برقی عہدیداروں کو مقامی واقعہ طلب کرتے ہوئے کیس کرنے اور گرفتار کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں مسلم قائدین اور سینکڑوں نوجوان احتجاجیوں نے برقی عہدیداروں کی لاپرواہی بتاتے ہوئے قومی شاہراہ (61) پر نرمل چوراہے پر راستہ روکو احتجاج زبردست پیمانے پر منظم کیا اور مطالبہ کیا کہ محکمہ برقی عہدیداروں کی لاپرواہیوں کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا کیونکہ شہر کے کئی مقامات پر 11KV کے برقی تار نیچے لٹک رہے ہیں ، کئی مرتبہ برقی عہدیداروں کو شکایت کرنے پر بھی برقی تاروں کی حالت جوں کی توں ہے۔ احتجاجیوں نے کہا کہ برقی عہدیدار محلوں میں مکانات پر دھاوے کرتے ہوئے برقی بل کی بنیاد پر برقی سپلائی منسوخ کرریہ ہیں لیکن 11KV کے برقی تاروں پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ برقی عہدیداروں کی لاپرواہی کی وجہ سے انسانی زندگیوں کا نقصان ہورہا ہے۔ احتجاجیوں نے کہا کہ برقی شاک سے فوت ہونے والے شیخ فیاض کے افراد خاندان کو 10لاکھ روپئے ایکس گریشیا اور سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ بعد ازاں سرکل انسپکٹر، سب انسپکٹر نے احتجاج کی وجہ سے ٹریفک نظام درہم برہم دیکھتے ہوئے احتجاجیوں کو سمجھاتے ہوئے احتجاج ختم کروایا۔ مرحوم کے بھائی شیخ احمد کی شکایت پر برقی AD,AE لاری مالک اور لکڑی کارخانے مالک کے خلاف پولیس نے ایک کیس درج کیا۔ بعد پوسٹ مارٹم نعش کو ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔ مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں۔ شہر میں مسلم نوجوان کی اس طرح موت واقع ہونے پر شہر کی عوام میں کافی افسوس و رنج کا ماحول دیکھا گیا کیونکہ غریب مزدور اپنے افراد خاندان کی کفالت کیلئے محنت مزدوری کرتے ہوئے فوت ہوگیا۔