بھینسہ 4 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھینسہ شہر کی امن کی فضاء کی برقراری کیلئے ڈی ایس پی بھینسہ مسٹر آر گریدھر کی صدارت میں بھینسہ پولیس اسٹیشن میں ایک امن اجلاس منعقد کیا گیا جس کا مقصد بھینسہ شہر کے تمام شہریوں کے تعاون سے شہر کے اہم مقام پر ایک امن کا ستون تعمیر کرنا جس میں بھینسہ شہر کا ہر فرد صرف ایک روپیہ تعاون دے اور عطیہ کے ذریعہ یکجہتی کو فروغ دینے کے اس کام میں حصہ لے ۔ ان خیالات کا اظہار ڈی ایس پی بھینسہ گریدھر نے کیا ۔اس موقع پر بھینسہ شہر کے سیاسی ،سماجی مذہبی ڈاکٹرس وکلاء ،صحافیوں کے علاوہ دیگر قائدین نے اس اہم اجلاس میں شرکت کی جن میں قابل ذکر مولانا شاہد غفران قاسمی مہتمم دارالعلوم جامعہ عربیہ بھینسہ اعجاز احمد خان سابقہ نائب صدر نشین بلدیہ بھینسہ ،ببر و مہاراج ،ولاس گادے وار ،عبدالجبار بنارسی ، وینو سیٹھ ،مرزا ادریس بیگ ،
حافظ عثمان ،ڈاکٹر متیم ریڈی ،ڈاکٹر ناگیش ، سائیلو مہیش کر، رام کرشنا گوڑ ،الحاج محمد قریشی ،عبدالغفار،پی چننا ،ٹوٹا وجئے ،سید شاہد مالک ملن ہوٹل ،احمد حسین صدر پنجہ شاہ مسجد کمیٹی ،عبدالغفار کے علاوہ بھینسہ شہر کے معزز شہریوں کی کثیر تعداد اس اجلاس میں شریک تھی ۔اس موقع پر ڈی ایس پی بھینسہ آر گریدھر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھینسہ شہر آپ کا اپنا شہر ہے اس کی امن کی فضاء کو بنائے رکھنا آپٖ تمام ہندو مسلم بھائیوں کا فرض بنتا ہے کیونکہ امن کی فضاء کو قائم رکھنے میں ملک اور ریاست اور شہروں کی ترقی ہوسکتی ہے اس ضمن میں میں نے اپنا عہدہ کا جائزہ حاصل کرنے کے بعد بھینسہ شہر پر تفصیلی حالات کا جائزہ لیا کیونکہ بھینسہ ایک حساس مقام کی حیثیت سے جانا جاتا ہے اس لئے میں نے آپ تمام لوگوں کو مدعو کیا ہے تا کہ امن کے ستون کی تعمیر کا منصوبہ سے آپ شہریوں کو واقف کروایا جاسکے اور آپ کے خیالات سے مفید مشوروں سے بھینسہ شہر کی ترقی کو پرامن فضاء کی برقراری کیلئے تعاون کا طلبگار ہوں کیونکہ ہمیشہ پولیس کی جانب سے گنیش وسرجن و دیگر تہواروں کے موقع پر امن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوتا تھا لیکن اب آنے والے کوئی تہوار نہیں ہے اس لئے ایک نئی اچھی شروعات نئے سال کے آغاز پر نئے ڈی ایس پی ہونے کے ناطہ یہ اجلاس منعقد کیا ہے ۔ میرا مقصد صرف اور صرف بھینسہ کی غلط شبیہہ کو درست کرنا ہے تا کہ آئندہ کبھی بھینسہ میں کسی قسم کا فساد نہ ہو اور ہندو مسلم اتحاد کو فروغ دینا ہے کیونکہ ہر مدہب اچھائی کی تلقین کرتا ہے اور امن چاہتا ہے
لیکن کچھ عناصر امن کو بگاڑنے کی کوشش کرتے ہیں چاہے وہ کوئی بھی ہو اسے بخشا نہیں جائے گا اور پولیس ہمیشہ بغیر کسی مذہب کی جانبداری کے سب کے ساتھ یکساں سلوک کرے گی ۔ اس میں بھینسہ شہر کے تمام شہریان کا تعاون بے حد ضروری ہے تبھی ہمارا شہر ایک پرامن مقام کی حیثیت سے جانا جائے گا ۔ اس ستون کی تعمیر میں بھینسہ شہر کے تمام افراد اپنی جانب سے عطیہ دیں تا کہ سبھی مل جل کر امن کی تحریک میں شامل ہوجائیں اور جلد ہی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام طبقات کے ذمہ دار قائدین کو شامل کیا جائے گا ۔بعدازاں معززین شہر جن میں اعجاز احمد خان ،مولانا شاہد غفران قاسمی ،عبدالجبار بنارسی ،مرزا ادریس بیگ ،ببرو مہاراج ،ولاس گادے وار ،ڈاکٹر متیم ریڈی ،ڈاکٹر رام کرشنا گوڑ ،ٹوٹا وجئے ،ڈاکٹر ناگیش نے اپنے اپنے خطاب میں ڈی ایس پی بھینسہ آر گریدھر کے اس اقدام کی مکمل ستائش کی اور کہا کہ بھینسہ کی پرامن فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے بھینسہ شہر کے ہندو مسلم بھائی پولیس کا بھر پور تعاون کریں گے کسی بھی وقت پولیس کو ہماری ضرور پڑ جانے اور امن کی برقراری کیلئے ہمارا پورا تعاون دستیاب رہے گا ۔ بھینسہ شہر کے ہندو مسلم بھائی ہر تہوار میں چاہے ہندو کا ہو یا مسلم کا ایک دوسرے کی خوشیوں میں مل جل کر مناتے ہیں اور ہمارے درمیان کوئی ہندو مسلم تفریق نہیں ہے ان قائدین نے اس بات کا عہد کیا کہ بھینسہ کی پرامن فضاء کو برقرار رکھنے اور بھینسہ کا جو خراب نام ہوچکا ہے اس کو مستقبل میں درست کیا جائے گا ۔ اس موقع پر سرکل انسپکٹر پرشوتم چاری ،سب انسپکٹر نریش بابو اکسائز سرکل انسپکٹر و دیگر پولیس عہدیدار شہریان بھینسہ کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ ڈی ایس پی بھینسہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔