بھاگے یا یا بھگایاگیا ہے: سیمی کارکنوں کی فراری پر ڈگ وجئے سنگھ نے کیاسازش کاشبہ

نئی دہلی: سیمی جیل بریک واقعہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے‘ جنرل سکریٹری کانگریس اور راجیہ سبھا رکن ڈگ وجئے سنگھ نے پیر کے روز کہاکہ ملک بھر میں جیل سے قیدیوں کے فرار ی کے واقعہ کو ایک بڑ ی سازش قراردیا۔

ڈگ وجئے سنگھ نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ یہ ایک حساس مسلئے ہے ‘ پہلے سیمی کارکن کھنڈوا جیل سے فرار ہوئے اور اب بھو پال جیل سے فرار ہوگئے۔ میں پھر اپنی بات کوداہرتے ہوئے کہتا ہوں کہ آر ایس ایس کے کارکنوں اور دیگر ایسی تنظیموں کے کارکنوں پر جو مخالف مسلم فسادات میں ملوث ہیں پر کڑی نظر رکھی جائے۔

اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ آیا کوئی اس واقعہ میں ملوث ہے‘‘۔بعد ازاں گانگریس جنرل سکریٹری نے لکھا کہ میں نے این ڈی اے حکومت سے سفارش کی تھی کہ وہ سیمی اور بجرنگ دل پر امتناع عائد کرے مگر سیمی پر امتناع عائد کیاگیااو ربجرنگ دل پر نہیں۔

ڈگ وجئے سنگھ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیاجب ممنوع گروپ سیمی کے اٹھ مفرور دھشت گردجوبھوپال کی جیل سے ایک سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کے بعد فرار ہوگئے تھے اور ہوم منسٹر بھوپندر سنگھ نے اس کی توثیق بھی کی تھی۔

 

سپریڈنٹ آف پولیس ارویندر سکسینہ نے اے این ائی کو بتایا کہ ’’ یہ حادثہ2بجے کے قریب پیش آیا اور دھشت گردوں نے بلانکٹس اور بیڈ شیٹس استعمال کئے اور دو عہدیداروں پر قابو پانے کے بعد قفل توڑ کر جیل سے فرار ہوگئے تھے‘’

۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس واقعہ کے بعد بھوپال سنٹر جیل کے پانچ عہدیداروں کومعطل بھی کردیاگیاہے۔

اے این ائی کے اشتراک سے