بیدر۔27؍مارچ۔(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء بیدر نے ایک صحافتی بیان میں بھالکی میںہولی کے موقع پر فرقہ پرستوں کی جانب سے پولیس کی موجودگی میں دو مساجد ایک مدرسہ اور ایک درگاہ کے تقدس کو پامال کرنے اور معصوم نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں پر پُر زور الفاظ میں سخت مذمت کی ہے مولانا ندوی نے کہا کہ ہولی کے موقع پر چند شر پسند عناصر نے شہر کی پُر امن فضاء مکدر کرنے کیلئے منصوبہ بند طریقے سے مصلیوں پر رنگ ڈال کر یہاں کے ماحول کو فرقہ وارانہ ماحول میں تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کی ہے ،جمعہ سے ایک دن قبل مسجد گڑھی میں رنگ ڈالا گیا ا س پر مسلمانوں نے کوئی کاروائی نہیں کی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا دوسرے دن ہمت پا کر فرقہ پرستوں نے عمداً مسجد حُسینی کے سامنے نمازِجمعہ کے موقع پر شور شرابہ چیخ پکار ناچ گانہ کرتے ہوئے نشے میں مدہوش رنگ کھیلنا شروع کیا اور نماز کیلئے جانے والے مصلیوں کے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے لگے اس شر انگیزی پر احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر سنگ باری کی گئی اور پولیس نے بھی یکطرفہ کاروائی کرتے ہوئے مسجد اور مدرسہ میں گھس کر اندھا دھند لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجہ میں مصلیوں کے علاوہ مسجد کے امام اور مدرسہ مفتاح العلوم کے معصوم طلباء بھی شدید زخمی ہوئے قابل غور بات یہ ہے کہ ہولی سے ایک دن قبل شہر کے تمام مذاہب کے ذمہ دار ان کے درمیان پیس میٹنگ لی گئی اور تمام کو پابند کیا گیا تھا کہ ہولی کا تہوار پُر امن منائیں اور کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں اس کے باوجود منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کیلئے مسجدگڑھی میں گلال پھینگا گیا ،حالات بگڑنے کی یہی بنیاد ہے ورنہ تو مسلمان امن پسند ہے وہ کسی حال میں بھی شر و فساد کو پسند نہیں کرتا ہے ۔