بھائیراچ کے اسپتال میں’’خدمات‘‘ متاثر کرنے پر ڈاکٹر کفیل خان کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔ پولیس

آکسیجن سلینڈرس کی مبینہ کمی کے سبب بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال گورکھپور میں 60سے زائد نومولود بچوں کی موت کے ضمن میں ڈاکٹر کفیل کو پچھلے ستمبر میں گرفتار کیاگیا تھا۔اسی سال اپریل میں ضمانت پر ان کی رہائی عمل میں ائی ہے۔

لکھنو۔ضلع اسپتال میں مبینہ طور پر شرپسندی کرنے والے بی آر ڈی کالج اسپتال کے برطرف ماہر اطفال ڈاکٹر کفیل خان کو بھائیراچ پولیس نے ہفتہ کے روز گرفتار کرلیاہے۔پولیس کے مطابق ان کے دوساتھیوں سورج پانڈ ے اور مہپال سنگھ کو بھی پولیس نے تحویل میں لے لیاہے۔

بعدازاں ضمانت پر ان کی رہائی بھی عمل میں ائی ۔خا ن کے بھائی عادل خان نے کہاکہ’’بھائیراچ کے ضلع اسپتال میں نامعلوم بیماری کی وجہہ سے بہت سارے بچوں کی اموات کے متعلق مختلف ذرائع سے اطلاع ملنے کے بعد میرے بھائی مذکورہ اسپتال گئے تھے۔

وہ جاننا چاہتے تھے کہ بچے کہیں انسیفلاٹیس کا شکار تو نہیں ہوئے ہیں۔جب وہ متاثرہ بچوں کی گھر والوں سے اثرات کے متعلق جانکاری حاصل کررہے تھے‘ پولیس کی ٹیم وہاں پہنچی اور جبری وہا ں سے انہیں پکڑ کر لے گئی‘‘۔

بھائراچ ضلع اسپتال کے چیف میڈیکل سپریڈنٹ ڈاکر ڈی کے سنگھ سے جب بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ یکم اگست سے 16ستمبر کے دریان میں71بچوں کی موت ہوگئی ہے۔ وہیں چھ بچوں کی موت انسیفلاٹیس سے ہوئی جبکہ ماباقی بچے دیگر وجوہات کی بناء پر فوت ہوئے۔

سنگھ نے کہاکہ ’’ خان اور ان کے ساتھیوں نے بنا موثر اجازت کے بچو ں کے وارڈ میں پہنچ کر مریضوں کے گھر والوں سے سوالا ت کرنا شروع کردئے جس کی وجہہ سے وارڈ میں کشیدگی پیدا ہوگئی ‘‘۔

آکسیجن سلینڈرس کی مبینہ کمی کے سبب بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال گورکھپور میں 60سے زائد نومولود بچوں کی موت کے ضمن میں ڈاکٹر کفیل کو پچھلے ستمبر میں گرفتار کیاگیا تھا۔

اسی سال اپریل میں ضمانت پر ان کی رہائی عمل میں ائی ہے۔گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بھائراچ پولیس کے اسٹنٹ سپریڈنٹ اجئے پرتاب نے کہاکہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے عملے کے ساتھ خان اور ان کے ساتھیوں مابین بحث کی شکایت کے بعد مذکورہ گرفتاری عمل میں ائی ہے۔

انہیں سی آر پی سی کی دفعہ151کے تحت گرفتار کیاگیا ہے۔ پرتاب نے کہاکہ ’’ تاہم عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی‘‘