بگ تھری کو ختم کرنے آئی سی سی کی منظوری

چمپینس ٹرافی میں نتائج کیلئے سوپر اوور کا استعمال

دبئی ۔ 5فروری (سیاست ڈاٹ کام )انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بگ تھری نظام کو ختم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے 2017 کے پہلے اجلاس میں آئی سی سی میں بڑے پیمانے پر آئینی اور سرمایے کی تقسیم کے قوانین میں تبدیلی پر اتفاق کیا گیا۔آئی سی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی سی سی کے ورکنگ گروپ کی جانب سے آئینی اور مالی معاملات میں تبدیلیوں کی سفارش کی گئی جس کو آئی سی سی بورڈ نے قبول کرتے ہوئے تبدیلیوں پر غور وخوص اور اراکین کو شامل کرنے کے لئے اپریل میں ہونے والے بورڈ کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کا عزم ظاہر کردیا۔آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے کہا کہ آئی سی سی اور کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ششانک منوہر نے کہا کہ 2014کی قراردادوں کو واپس لینے کیلئے ورکنگ گروپ کی جانب سے منصوبہ پیش کیا گیا جبکہ پیش کیا گیا متبادل آئینی اور مالی ماڈل کو قبول کیا گیا ہے اور اب ہم مل کر اس کی جزیات پر کام کریں گے جس کے بعد اپریل میں حتمی دستخط ہوں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی نئی قیادت کو اس حوالے سے وضاحت اور اپنا حصہ ادا کرنے کے لئے مناسب وقت دینے کی اجازت دی جاتی ہے۔ہندوستان کے عہدیدار ششانک منوہر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آئی سی سی اپنے تمام 105 اراکین کیساتھ واضح اور مناسب رویہ رکھے اور تبدیل شدہ آئین اور مالی منصوبہ ایسا ہی ہوگا۔اب بھی تفصیل سے کام کرنا ہے اور شکوک کو دور کرنا ہے لیکن تبدیلی کے اصول متفقہ ہے جس پر بحث نہیں ہوگی۔آئی سی سی بورڈ کی بڑی خواہش تھی کہ کرکٹ کی بہتری، ہماری مہارت کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں کھیل کی وسعت کے لئے مل کر کام کیا جائے۔رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے آئین میں تبدیلیوں کی مخالفت میں ہندوستان اور سری لنکا کرکٹ بورڈ نے ووٹ دیا،

زمبابوے نے رائے دہی میں حصہ نہیں لیا جبکہ دیگر بورڈز نے اس منصوبے کے حق میں ووٹ دیا۔علاوہ ازیں آئی سی سی نے اپنے حالیہ اجلاس میں کھیل کی بہتری کیلئے کئے جانے والے فیصلوں کے تحت رواں برس مجوزہ آئی سی سی چمپینس ٹرافی اور ویمنس ورلڈ کپ کے حوالے سے پلیئنگ کنڈیشنز کی منظوری دے دی۔ دونوں ایونٹس کے سیمی فائنل اور فائنل کے ٹائی ہونے کی صورت میں فیصلہ سوپر اوور کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ گورننگ باڈی نے غیر معیاری وکٹوں پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے اور بین الاقوامی میچوں کے دوران وکٹوں اور آؤٹ فیلڈز کے غیر معیاری ہونے کی صورت میں دس ڈی میرٹ نشانات ہونے پر میدان دو سال تک مقابلوں کیلئے معطل رہے گا۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کیلئے تمام ٹیموں کے کھلاڑیوں کو ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی قواعد کے مطابق اسمارٹ بلڈ ٹسٹ کے عمل سے بھی گزرنا ہوگا جو ان کے بائیولوجیکل پاسپورٹس کے زمرے میں آئے گا۔ ذرائع کے مطابق میگا ایونٹ کے دوران خون کے نمونوں کو دس برس کیلئے محفوظ کیا جائے گا اور ہر کھلاڑی کا چھ ماہ بعد ایک مرتبہ پھر تازہ نمونہ حاصل کر کے اس کا محفوظ شدہ اصل نمونے سے موازنہ کیا جائے گا تاکہ غیر معمولی تبدیلی کا علم ہو سکے۔ چیف ایگزیکٹوز کی کمیٹی نے تمام بین الاقوامی کرکٹ میں ڈی آر ایس کے متواتر استعمال پر بھی اتفاق کیا جس کے نفاذ کیلئے منصوبہ کی منظوری جون میں ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میچز میں ایک ریویو فی ٹیم کے لحاظ سے نظام جاری رہے گا جبکہ ٹی وی پر نشر ہونے والے تمام ویمنز ورلڈ کپ میچوں میں بھی ڈی آر ایس نظام لاگو ہوگا۔