بگ تھری نظام کا خاتمہ،ہندوستان کو 277 ملین ڈالرس کا نقصان

دبئی۔27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اپنے اہم اجلاس کی تفصیلات جاری کر دیں جن کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ پر بگ تھری یعنی ہندوستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی اجارہ داری کا خاتمہ کرتے ہوئے نیا مالیاتی نظام منظور کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کونسل کے اراکین نے ووٹ کے ذریعے نئے مالیاتی نظام  اور گورننس تبدیلیاں متعارف کروانے کی بھی منظوری دی، جو ’بگ تھری‘ کا موجودہ نظام ختم کرنے کے لئے ضروری ہے۔ دبئی میں جاری کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی کا پانچ روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، جس کے بعد تنظیم کا نیا ترمیمی مالیاتی نظام منظور کر لیا گیا، یہ ماڈل رواں برس جون میں آئی سی سی فل کونسل کے سامنے توثیق کے لئے پیش کیا جائے گا۔بی سی سی آئی کونسل کا وہ واحد رکن تھا جس نے نئے مالیاتی ماڈل کے خلاف جبکہ گورننس تبدیلیوں کے خلاف ’بی سی سی آئی‘ سمیت دو کرکٹ بورڈز نے ووٹ دیئے۔نئے مالیاتی نظام کے حق میں 9 اور مخالفت میں ایک ووٹ آیا جبکہ گورننس اسٹرکچر میں تبدیلیاں متعارف کرانے کے حق میں 8 اور مخالفت میں 2 ووٹ آئے۔اگرچہ ’آئی سی سی‘ کے نئے آئین کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے، تاہم اس کی باضابطہ منظوری جون 2017 میں سالانہ کانفرنس میں دی جائے گی۔ووٹنگ کے عمل کے دوران ’بی سی سی آئی‘ کے عہدیداران نے آئی سی سی کی لگ بھگ 40 کروڑ کی تصفیۂ پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے 57 کروڑ کا مطالبہ کیا۔اس سے قبل آئی سی سی میں بگ تھری کا نظام رائج تھا جس کے تحت بی سی سی آئی کو 2016 تا 2023 تک 570 ملین ڈالر کا معاوضہ ملنا تھا۔نئے مالیاتی نظام  کے مطابق اب ہندوستان کو 293 ملین ڈالر ملیں گے جبکہ انگلینڈ کو 143 ملین ڈالرز فائدہ ہوگا۔دوسری جانب پاکستان سمیت بنگلہ دیش، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کو 132 ملین ڈالرز ملیں گے۔اس کے علاوہ زمباوے کو آمدنی کی مَد میں 94 ملین ڈالرز ملیں گے جبکہ اسوسی ایٹ ممالک کو مجموعی طورپر 280 ملین ڈالرز دیئے جائیں گے۔واضح رہے کہ بگ تھری کے خاتمے پر بی سی سی آئی نے جون میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کی بھی دھمکی دی ہے۔ پاکستان کو بگ تھری کی اجارہ داری میں صرف 93 ملین ڈالرز حاصل ہورہے تھے، تاہم اس قانون میں تبدیلی کے بعد پاکستان کو 39 ملین ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔آئی سی سی کے قانون میں تبدیلیوں کا فیصلہ ابتدائی طور پر دبئی میں رواں سال کی پہلے بورڈ اجلاس کے دوران ہوا تھا۔آئی سی سی بورڈ نے مالی تقسیم پر نظرثانی پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے آمدنی کی زیادہ منصفانہ تقسیم کا یقین دلایا تھا۔اس موقع پر آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ریچرڈسن نے کہا  کہ یہ بہت فائدہ مند ہفتہ رہا ہے جس میں بین الاقوامی کرکٹ کے ڈھانچے میں بڑی تعداد میں اہم مسائل پر پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دوطرفہ کرکٹ کے تناظر میں بہتری اور بین الاقوامی کھیل کی ساخت کو برقرار رکھنے اور ان کا حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے قبل ازیں واضح کیا کہ پاکستان نے 2014 میں ’بگ تھری‘ کے گورننس نظام کی اس شرط پر حمایت کی تھی کہ ہندوستان، 2015 تا 2023 کے درمیان پاکستان کے ساتھ چھ دوطرفہ سیریز کھیلے گا۔