حیدرآباد 28 نومبر (سیاست نیوز)بے روزگاری اور تاوان کے چکر میں ایک بھائی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چھوٹے بھائی کا قتل کردیا ۔ یہ دلسوز واقعہ حیات نگر پولیس حدود میں پیش آیا۔ جہاں 13 سالہ کے اودے کرن کو اس کے باپ کی دولت کی آس میں بے رحمی سے قتل کردیا گیا ۔ افسوس کے اودے کرن کے قاتلوں میں اس کا تایا زاد بھائی اہم سرغنہ ہے جس نے اس کمسن کو اغواء کیا تھا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اودے کرن کا قتل کرنے کے بعد اس کی نعش کو تالاب میں پھینک دیا گیا اور نعش کو پانی کے اندر ہی ڈوبا رہنے کیلئے کمسن کے بیاگ اور پتلون میں پتھر ڈالے گئے اور بے رحمی سے تالاب میں پھینک دیا گیا ۔ پولیس حیات نگر کا کہنا ہے کہ کمسن اودے کرن کے قتل میں ایک سابق ہوم گارڈ بھی شامل ہے ۔باوثوق ذرائع کے مطابق کمسن کے قتل کیس میں سابقہ ہوم گارڈ، کمسن کا تایازاد بھائی بشمول افراد نے خودسپردگی اختیار کرلی ۔ تاہم پولیس ذرائع نے اس بات کی توثیق نہیں کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ 13 سالہ اودے کرن جو باٹا سنگارم علاقہ کے ساکن پنٹیا کا بیٹا تھا۔ آج صبح اس کمسن کی نعش کو منصور آباد کے تالاب سے دستیاب کرلیا گیا ۔ اودے کرن ساتویں جماعت کا طالب علم تھا اس کمسن کو کل شام اغواء کیا گیا تھا اور اغواء کاروں میں کے نوین کمار کمسن کا تایازاد بھائی پی نوین کمار سابق ہوم گارڈ مہیندر اور نرسمہا راو نے اسکول سے اس لڑکے کا اغواء کرلیا جب لڑکے نے ان کی نیت کا اندازا لگایا اور ان سے کہا کہ وہ انہیں پہچان چکا ہے ۔ خوف کے مارے ان چاروں نے اس کمسن کوہلاک کردیا ۔ پنٹیا پیشہ سے بل کلکٹر بتایا گیا ہے اور اودے کرن اس کا اکلوتا بیٹا تھا ۔ گذشتہ دو ماہ سے یہ افراد اودے کرن کے اغواء کا منصوبہ بنا رہے تھے اور کل موقع پاکر اس کا اغواء کیا تھا تا کہ تاوان کی بھاری رقم وصول کی جاسکے ۔ پولیس حیات نگر مصروف تحقیقات ہے۔