بڑی کمپنیوں کے قرضہ جات میں تخفیف پر غور

حیدرآباد ۔ 11 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : ہندوستان کی بڑی کمپنیاں اپنے قرضہ جات میں تخفیف کے لیے کوشاں ہیں جن میں ملک کی ایسی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو کہ انتہائی معتبر تصور کی جاتی ہیں ۔ ہندوستان کی بڑی مقروض کمپنیوں کی فہرست میں سب سے زیادہ قرض کے بوجھ تلے دبی ہوئی کمپنی جی ایم آر انفرا ہے جو کہ 38 ہزار کروڑ کے بقایا جات ادا شدنی ہے ۔ اسی طرح دوسرے نمبر پر 18 ہزار کروڑ کے بقایا جات کے ساتھ جئے پرکاش پاور ہے اور یہ کمپنی بھی اپنے بقایا جات کی تخفیف کے لیے کوشش کررہی ہے ۔ تیسرے نمبر پر سوزیان انرجی نامی کمپنی ہے جو کہ 17 ہزار 500 کروڑ ادا شدنی ہے ۔ پیپاورؤ ڈیفنس 7000 کروڑ روپئے ادا شدنی ہے ، اسی طرح ہوٹل لیلا 4500 کروڑ اور ریڈ لیابس انٹرٹینمنٹ 1100 کروڑ روپئے ادا شدنی ہے ۔ ان کمپنیوں کی جانب سے اداروں پر قرض کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اقدامات تیز تر کردئیے گئے ہیں اور اس کے لیے کمپنیاں اپنے حصص تیزی کے ساتھ بڑی تعداد میں دیگر کمپنیوں کو فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں ۔ صرافہ بازار کی اطلاعات کے بموجب ان کمپنیوں کی جانب سے اپنے اثاثوں کی فروخت پر بھی غور کیا جارہا ہے تاکہ کمپنی کے بقایا جات و ادائیگیوں کو معمول پر لایا جاسکے ۔ ملک کی بیشتر کمپنیوں کی جانب سے ان قرضہ جات میں ڈوبی کمپنیوں کے حصص کی خریدی پر توجہ دی جارہی ہے چونکہ ان کمپنیوں کے حصص عام حالات میں حاصل ہونا دشوار کن ہے ۔ جئے پرکاش پاور ( جے پی گروپ ) نے اپنے تین ہائیڈرو پاور پلانٹ فروخت کردئیے ہیں جن کی مالیت تقریبا 9700 کروڑ ہے ۔ اسی طرح سوزیان انرجی کی جانب سے بھی 7560 کروڑ کے اثاثوں کی فروخت کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ لیلا ہوٹل ان حالات میں خسارے سے بچنے اور بقایا جات کی ادائیگی کے لیے چینائی اور گوا میں موجود اپنے ہوٹل کی جائیدادیں فروخت کرنے تیار ہے ۔۔