بھوانی نگر میں بچوں سے چوڑیوں کی تیاری کا کام لیا جاتا تھا
حیدرآباد ۔ /3 جولائی (سیاست نیوز) کم عمر بچوں سے چوڑیوں کے کارخانوں میں کام کراتے ہوئے تین برس قبل پکڑے گئے دو افراد کو عدالت نے 14 برس کی جیل کی سزاء سنائی ہے ۔ اسکولس میں حصول علم کی عمر کے بچوں کو کام پر لگانے والوں کیلئے یہ ایک سخت انتباہ ہے ۔ اس جرم میں تاحال سال دیڑھ سال کی سزاء سنانے والی عدالت نے اب دو افراد کو بچوں کو غیر قانونی طور پر منتقل کرکے انہیں زبردستی کام پر لگانے کے جرم میں 14 برس کی سزا سنائی ہے ۔ 2015 ء میں بھوانی نگر پولیس کی جانب سے کارڈن سرچ کے دوران ایک گھر میں چوڑیوں کی تیاری کرتے ہوئے چند بچے پکڑے گئے تھے ۔ مکان نمبر 18-7-432/A/505,1 روڈ نمبر 11 ، بھوانی نگر میں محمد منا نامی شخص نے بچوں سے چوڑیاں تیار کرا رہا تھا اور اس وقت پولیس نے جملہ 217 بچوں کی نشاندہی کی تھی جن میں 214 چھوٹے بچے اور تین لڑکیاں تھیں ۔ ان تمام بچوں کو عہدیداران نے ان افراد کے قبضہ سے آزاد کرتے ہوئے ایک فنکشن ہال میں رکھ کر سرکاری محکمہ جات کے ذریعہ باز آبادکاری اقدام کئے تھے اور تحقیقات سے واضح ہوا تھا کہ ان بچوں سے صبح 9 بجے تا رات 9 بجے تک کام کراتے ہوئے انہیں ماہانہ صرف 2000 روپئے دیئے جاتے تھے اور ان تمام بچوں کو ریاست بہار سے لاکر ان سے زبردستی یہ کام کروائے جارہے تھے اور ان تمام بچوں کو محمد امتیاز نامی شخص نے بہار سے شہر منتقل کیا تھا اسی مناسبت سے عہدیداران نے مذکورہ دونوں افراد کے خلاف 43 مقدمات کے تحت 14 ایف آئی آر درج کئے تھے ۔ عہدیداروں کا کہنا ہیکہ بچہ مزدوری کے جرم میں 14 برس کی قید کی سزا پہلی مرتبہ دی گئی ہے ۔ ہمیشہ اس جرم میں 2-1 برس کے اندر کی سزاء ہی دی گئی تھی ۔ اسی مناسبت سے عہدیداران نے انتباہ دیا ہے کہ ضلع میں اگر کوئی بچہ مزدوری کرانے پر پکڑے گئے تو انہیں اسی طرح کی سخت ترین سزائیں دلائی جائیں گی ۔