فریدہ راج
اس لئے جب میری دوست اور کولیگ چائلڈ سائیکولوجسٹ ڈاکٹر گوری ریڈی نے مجھے ایسے لیکچر میں شرکت کیلئے مدعو کیا جہاں یہ بتلایا جائے گا کہ ان مسائل کو کس طرح قابو میں لایا جاسکتا ہے تو میں نے حامی بھردی ۔ ڈاکٹر رادھا نے چین کے شہر شینگھائی سے قدیم طریقہ علاج ایکیوپنکچر Acupuncture اور ایکیو پریشر Acupressure میں ٹریننگ پائی ۔ اس علاج کی بنیاداس حقیقت پر رکھی گئی ہے کہ انسانی جسمانی نظام میں مہین نالیوں کا ایک جال بچھا ہوا ہے جہاں توانائی کا بہاؤ بلا رکاوٹ ہوتا ہے اگر توانائی کے راستے میں کچھ حائل ہوجائے تو توانائی میں قدرے کمی ہوجائے تو صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس علاج میں ایسا مانا جاتا ہے کہ ہمارے سر چہرے اور جسم پر کچھ مخصوص پوائنٹ ہوتے ہیں جن پر دباو ڈالنے سے جسم میں توانائی کے بہاؤ کا توازن دوبارہ برقرار ہوجاتا ہے ۔
ایکیو پنکچر تکنیک میں ان مخصوص پوائنٹ پر بال کی طرح باریک سوئیاں داخل کی جاتی ہیں جبکہ ایکیو پریشر میں ان پوائنٹس پر دباو ڈالنے سے توانائی کے بہاو میں مستعدی پیدا کی جاتی ہے ۔ کئی والدین کو شکایت ہوتی ہے ان کے بچوں کی توجہ پڑھائی پر مرکوز نہیں ہوتی اور کچھ یہ کہتے ہیں کہ چونکہ ان کا بچہ حد سے زیادہ چلبلا ہے اس پڑھائی پر دھیان نہیں دے پاتا ۔ ڈاکٹر رادھا جن کا تعلق شمالی لندن سے ہے بتلایا کہ ہماری ناک اور اوپری ہونٹ کے درمیان ایک مخصوص پوائنٹ ہے جسکو جس پر انگلی کی نوک سے دباو ڈالنے پر جسم میں توانائی کا بہاو بہتر ہوجاتا ہے اور ذہن مستعد ہوجاتا ہے ۔ سستی اور کاہلی کے اثرات غائب ہوجاتے ہیں اور بچوں کے رویے میں قدرے تبدیلی آجاتی ہے ۔ تقریبا دن میں دوبار اور ایک ماہ تک کرنے سے اضافہ ہوتا ہے ۔ والدین اگر ان پوائنٹس کے بارے میں جانکاری حاصل کریں اور صحیح تکنیک سے اپنے کو آراستہ کریں تو بہت سے مسائل جیسے بھوک کا نہ لگنا ،نیند کا عارضہ ،بچوں کا حد سے زیادہ متحرک ہونا ،بچوں میں پیشاب پر کنٹرول نہ رہنا وغیرہ کو قابو میں لایا جاسکتا ہے ۔