بچوں کی فاقہ کشی کو برداشت نہ کرنے والے شخص کی خودکشی

متاثرہ گھر کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ‘بھائیوں نے تجہیز و تکفین کا انتظام کیا
حیدرآباد 24 اپریل (سیاست نیوز) علاقہ چادر گھاٹ میں آج ایک ایسا شخص فوت ہوگیا جس کو اپنے بچوں کی فاقہ کشی برداشت نہیں تھی۔ پیشہ سے سیکل ریپئر کا کام کرنے والے سید مختار نے یہ انتہائی اقدام کرلیا ۔ خاطر خواہ آمدنی کم از کم ایک وقت پیٹ بھرنے کی آمدنی بھی اس شخص کو میسر نہیں تھی اور یہ خاندان گذشتہ کئی دنوں سے فاقہ کشی کا شکار تھا۔ کل شام جب سید مختار جن کی عمر 45 سال بتائی گئی ہے اپنے مکان لوٹا تو گھر میں بیوی بچے بھوکے اور فاقہ کشی کا شکار تھے ۔ جس سے دلبرداشتہ ہوکر اس شخص نے انتہائی اقدام کرلیا اور اپنے مکان میں موجود کیڑے مار دوا کا استعمال کرتے ہوئے خودکشی کرلی جنہیں فوری ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں علاج کے دوران وہ فوت ہوگیا ۔ سید مختار کے مکان میں بیوی اور 4 بچے ہیں جن میں ایک لڑکی اور تین لڑکے ہیں۔ سوائے مختار کی کمائی کے آمدنی کا کوئی اور ذریعہ نہ ہونے سے یہ خاندان کافی پریشان تھا جبکہ سید مختار اس قدر خودار تھے کہ وہ پڑوس میں موجود اپنے بھائی سے بھی مدد نہیں لیتے تھے ۔ یہاں تک اپنے بھائیوں سے بھی اپنے گھر کے حالات کا نہ مختار نے ذکر کیا تھا اور نہ ہی ان کی بیوی اور بچوں نے ذکر کیا تھا ۔ سید مختار کی طرح ان کی بیوی اور بچے بھی مختار کے حکم کے پابند تھے ۔ یہ بات مختار کے خاندانی ذرائع نے بتائی ۔ اس تنگی کی حالت میں بھی خاندان کسی سے مدد نہیں لیتا تھا ۔ سید مختار کے خاندانی ذرائع کے مطابق ان کی والدہ کا انتقال 6 ماہ قبل ہوا تھا اور بھائیوں نے آپس میں اخراجات کو برداشت کرتے ہوئے مختار کی تجہیز و تکفین عمل میں لائی ۔ سید مختار کرایہ کے مکان میں رہتا تھا اس شخص کی موت کے بعد یہ خاندان مزید پریشانیوں کا شکار ہوگیا ہے ۔ چادر گھاٹ پولیس اسٹیشن سے وابستہ سب انسپکٹر مسٹر بالراج نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ضابطہ کی کارروائی کی گئی اور پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔