بچوں کی شخصیت نکھارنے میں والدین کا اہم کردار

شاد نگر ۔ 28 جنوری ￿(راست) بچوں کی شخصیت نکھارنے میں والدین کا اہم کردار ہوتا ہے۔ ماں کی تعلیم و تربیت اس کی فطری و فکری ارتقاء اور اس کے عادات و اطوار و اخلاق کو بچے کی شخصیت اور کردار سازی میں مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ نیک صالح اور صحیح تربیت یافتہ بچہ خاندان اور معاشرہ کیلئے ایک بہترین نعمت ہوتا ہے۔ دنیا کی جتنی بھی عظیم شخصیتیں گذری ہیں۔ ان میں سے اکثر کی تربیت میں ان کی ماں کا بڑا اہم کردار شامل رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار قیام گاہ حسن علی خاں محلہ فاروق نگر شاد نگر میں بضمن دو یومی خواتین کانفرنس کے تعارفی اجتماع برائے خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین پرنسپل جامعۃ المؤمنات نے کیا۔ اجتماع کا آغاز حافظہ سمیرہ خاتون کی قرأت، آفرین بیگم کی نعت شریف سے ہوا۔ مفتیہ رضوانہ زرین نے کہا کہ اگر ماں بچے کی تربیت غلط طور پر کرتی ہے تو

اس کی پوری زندگی کی گاڑی ہمیشہ بگڑی رہے گی۔ اس پُرفتن دور میں مسلم والدین اپنے اولاد کی تربیت اچھے انداز سے کرنے کے بجائے اپنے بچوں کو سنیما بینی، انٹرنیٹ پر ناجائز دوستی، موبائیل فون وغیرہ کے ذریعہ سے ان کے قیمتی اوقات کو ضائع کرنے میں خود ذمہ دار ہیں۔ مفتیہ رضوانہ زرین نے کہا کہ آج موجودہ دور میں یہ آلات تقریباً بچوں کو اپنی گرفت میں لے کر ان کی شخصیت کو ختم کررہے ہیں۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ وہ ایک مثالی اور صحیح اسلامی معاشرہ کی تعمیر میں اپنا تعاون اس طرح کریں اور اولاد کی صحیح تربیت کریں، وہ اپنے بچوں کی ہر حرکت و عادت اور دوستی، پڑھائی ہر ایک طرف نظر رکھیں اور انہیں بری حرکتوں سے باز رکھیں۔ اولاد کی صحیح انداز میں اسلامی نہج پر تربیت کرنا جہاں والدین کے حق میں بہتر ہے تو وہیں اپنے اوپر عائد مذہبی ذمہ داریوں کو ادا کرکے ثواب جمیل اور اجر جزیل کے مستحق قرار پاتے ہیں۔ محترمہ نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنی اولاد کو صحیح تربیت دینے کے لئے دنیاوی تعلیم کیساتھ ساتھ دینی تعلیم کی طرف ان کو مائل کریں۔ مفتیہ آمنہ بانو معلمہ جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ 8 اور 9 فروری کو عید گاہ میر عالم حیدرآباد میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں کثیر تعداد میں شرکت فرماکر اپنے معلومات میں اضافہ کریں۔ عالمہ غوثیہ شاہد معلمہ جامعۃ المؤمنات، مفتیہ رقیہ فاطمہ، معلمہ جامعۃ المؤمنات، عالمہ مؤمنہ انجم مؤمناتی وغیرہ نے شرکت کی۔