بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے پر زور

مکتب فیض القرآن ناندیڑ کا سالانہ جلسہ ، مولانا معین الدین قاسمی کاخطاب

ناندیڑ۔27مارچ(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ناندیڑ شہر کے تعلقہ قندھار میں الحمدللہ مکاتب جمعیت قلب ساز کی نگرانی میں چلنے والے مکتب فیض القرآن میں سالانہ جلسہ کا انعقاد 24مارچ 2014؁ء بروز پیر بعد نماز مغرب عمل میں آیا ۔ اس جلسہ کی صدارت مولانا محمد معین الدین قاسمی نے کی۔ صدر جلسہ کے بیان سے پہلے مکتب دہی کلمبہ کے طلباء و طالبات نے اپنا تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔ گائوں کے تمام ہی افراد تقریباً جمع تھے اور ناندیڑ سے شرکت کرنے والوں مین جمعیت قلب ساز کے ذمہ داران میں شامل حافظ مظہر بیگ ، حافظ عبدالرزاق اور محمد صدیق ، محمد ضمیر ، محمد خالد مولوی ، محمد فضل الرحمن ، محمد سجاء الدین ہتائی ، محمد سراج الدین ہتائی اور دیگر ساتھی شریک جلسہ تھے۔ بطور خاص ہم یہاں یہ تذکرہ کرنا ہر گز نہیں بھولیں گے کہ صدر جلسہ حضرت مولانا محمد معین الدین صاحب قاسمی نے راستے کی تکالیف اور صعوبتوں کو برداشت کیا ۔ مکتب کے طلباء کا تعلیمی مظاہرہ اور اُن کا شوق دیکھ کر حضر ت صدر جلسہ کی تھکان راحت چین و سکون میں بدل گئی اور حضرت نے مختصر وقت میں پُر مغز اور جامع خطاب فرمایا ۔

تین باتیں حضرت خصوصیت کے ساتھ بیان فرمائی۔ مکتب کے طلباء کیلئے کہ پانچ سال سے لے کر بارہ سال تک کے لڑکے لڑکیاں مکتب میں آکر پڑھیں۔ اور سر پرستوں کو بھی سختی کے ساتھ تاکید فرمائی کہ گائوں کا کوئی بھی بچہ یا بچی قرآن کی تعلیم اور دین کی بُنیادی تعلیم سے محروم نہیں رہنا چاہئے ۔ خصوصاً عقائد کی طرف توجہ دہانی کراتے ہوئے فرمایا کہ عقائد کا صحیح ہونا نہایت ضروری ہے ایمان والے کیلئے بڑے لوگوں کیلئے بھی فرمایا کہ بعد نماز عشاء اپنی نماز کلمہ سورہ وغیرہ دین کی موٹی موٹی باتیں امام صاحب سکھانے کا اہتمام کریں اور جماعت میں نکل کر بھی سکھایا جاسکتا ہے۔ 3دن 40دن 4ماہ کا ارادہ کریں۔ اورنکلنے کی ترتیب بنانے کی ہدایت کی ۔ تیسری بات جو حضرت نے خصوصیت کے ساتھ بیان فرمائی یہاں مکتب میں جو طلباء ناظرہ قرآن مکمل کرچکے ہیں ایسے طلباء اپنی تعلیم آگے جاری رکھتے ہوئے ناندیڑ کے دینی مدارس میں داخلہ لے کر حافظ قرآن بنیں ، عالم دین بنیں ، دین کے داعی بنیں ۔ اس کا فائدہ حضرت یہ بتلایا کہ یہ طلباء پڑھ کر جب اپنے گائوں میں محنت کریں گے تو گائوں سے بے دینی کا ماحول ختم ہوجائیگا ۔ جلسہ میں عثمان نگر عمرہ اور ناندیڑ کے افراد نے شرکت فرمائی ۔ حضرت ہی کی دُعاپر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔