ابوجا ۔ 21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مائیڈوگری کے علاقہ میں انتہاء پسندوں نے ڈیٹونیٹرس کے ذریعہ تین دھماکے کئے جو ریاست بورنو کا دارالخلافہ ہے۔ فوجی عہدیداروں کے مطابق حملوں میں کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔ فوجی ترجمان کرنل سنی کوکاشیخا عثمان نے یہ بات بتائی۔ دھماکے کی کسی بھی گروپ یا فرد نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن اسلامی انتہاء پسند گروپ بوکوحرام پر شبہ کیا جارہا ہے کیونکہ جن علاقوں پر بوکوحرام کا قبضہ تھا، نائجیریائی فوج نے پے در پے حملے کرتے ہوئے وہ علاقہ بوکوحرام سے واپس لے لئے اور اس کے بعد سے اسلامی انتہاء پسند گروپ نے ’’وارکرو اور بھاگو‘‘ کا طریقہ کار استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ مسٹر عثمان نے بتایا کہ ان حملوں سے بوکوحرام کی بوکھلاہٹ کا اندازہ ہوتا ہے۔ گذشتہ 6 سال کے دوران بوکوحرام کے متعدد حملوں میں 20,000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 2.1 ملین افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ صدر محمدو بوہاری کے جاریہ سال مارچ میں برسراقتدار آنے کے بعد سے اب تک 1000 افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے جبکہ بوہاری نے یہ عزم کیا ہیکہ انتہاء پسندوں کا مکمل طور پر صفایا کردیا جائے گا۔