ایریا ہاسپٹل کے ڈاکٹروں پر علاج میں لاپرواہی برتنے کا الزام
بودھن /5 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل بودھن میں ایک بیمار خاتون کی بروقت صحیح تشخیص نہ کئے جانے کی وجہ سے 60 سالہ مریضہ ذاکرہ بیگم فوت ہوگئی ۔ متوفی خاتون کے لڑکے سید واجد نے بتایا کہ ان کی والدہ شدید بخار میں مبتلا ہونے کی وجہ سے انہیں گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل بودھن میں شریک کیا گیا ۔ جہاں ڈاکٹرس نے مریضہ کو ملیریا مرض میں مبتلا قرار دیا اور انہیں ان پیشنٹ کی حیثیت سے ان کا علاج شروع کیا دو دنوں تک مرض میں افاقہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کے فرزند سید واجد نے مریضہ کے خون و قارورہ کی جانچ خانگی لیاب میں کروائی جہاں انکشاف ہوا کہ ذاکرہ بیگم دراصل ڈینگو مرض میں مبتلا ہے ۔ مریضہ کے فرزند نے ایریا ہاسپٹل کے ڈاکٹرس کو خانگی لیاب کی رپورٹس پیش کی ۔ ڈاکٹرس نے رپورٹس کا معائنہ کرنے کے بعد مریضہ کو ضلع ہیڈکوارٹر نظام آباد ہاسپٹل منتقل کردیا تب تک مریضہ کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی ۔ ضلع ہاسپٹل میں علاج کے دوران مریضہ کی موت واقع ہوگئی ۔ متوفی کا لڑکا اور اس کے رشتہ داروں نے گذشتہ روز سرکاری دواخانہ بودھن پہونچکر گورنمنٹ ہاسپٹل کے ڈاکٹرس پر علاج کے دوران مبینہ لاپرواہی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج کیا سابقہ رکن بلدیہ سعیدالدین مختار اور عام آدمی پارٹی کے قائد جنید احمد خلیل نے ہاسپٹل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اناپورنا سے ملاقات کرتے ہوئے سرکاری دواخانے میں مریضوں کی جان سے کھلواڑ کرنے والے ڈاکٹرس کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس دوران ایک شخص احمد نے بھی دواخانہ کے ڈاکٹرس کے خلاف جاری احتجاج میں حصہ لیا اور انکشاف کیا کہ ان کے یرقان سے متاثرہ لڑکے 15 سالہ کو ملیریا کا علاج کرتے ہوئے حالت تشویشناک حد تک خراب کردی تھی ۔ انہوں نے فوری خانگی دواخانے سے اپنے لڑکے کو رجوع کرکے صحیح تشخیص و علاج کروا رہے ہیں ۔