انتظامی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس، متوازی جماعتوں کے لئے نئی عمارت کی تعمیر کا فیصلہ
بودھن /25 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مدرسہ انوارالعلوم اردو میڈیم رئیس پیٹ بودھن کی تقریباً 40 سال سے زیر استعمال سرکاری قیمتی اراضی پر بعض افراد کی طرف سے ناجائز قبضہ کے منصوبہ کی کوششوں کی اطلاع پر مدرسہ ہذا کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے آج اسکول ہذا میں صدر کمیٹی جناب سید ریاض الحسن کے زیر نگرانی ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں مدرسہ سے متصل 1200 گز کھلے میدان کو ہمہ وقت زیر استعمال لانے شرکاء سے رائے طلب کی گئی۔ اس موقع پر سابق کونسلر جناب سید ظہیر احمد، صدر ایم پی پی جے جناب محمد عابد حسین فاروقی، سابق رکن بلدیہ جناب سید اشفاق علمی، جناب ثناء اللہ حسین اور فصیح الدین نے کھلی اراضی پر عمارت تعمیر کرنے اور یہاں لڑکیوں کے ساتھ لڑکوں کے لئے مدرسہ حفاظ کا قیام عمل میں لاتے ہوئے علحدہ متوازی جماعتیں چلانے کی تجویز پیش کی۔ بعد ازاں اس تجویز پر عمل کرنے اور نئی عمارت تعمیر کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی میں مدرسہ انوارالعلوم اور مدرسہ حفاظ انتظامی کمیٹیوں کے صدور سید ریاض الحسن اور ڈاکٹر عبد الرحیم کے علاوہ رکن بلدیہ جناب سید عماد الدین رفیع رفاعی، سید ذاکر، سابق رکن بلدیہ سید اشفاق، اقبال احمد اور فصیح الدین کے علاوہ دیگر کو شامل کیا گیا۔ اجلاس میں مدرسہ انوارالعلوم کی انتظامی کمیٹی کا سرکاری عہدہ داروں کی جانب سے عدم تعاون پر تشویش ظاہر کی گئی اور اس قدیم اردو میڈیم مدرسہ کو پھر سے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے مقامی رکن اسمبلی بودھن جناب محمد شکیل عامر سے رجوع ہونے اور تعاون حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر مدرسہ انوارالعلوم کمیٹی کے اعزازی صدر کی حیثیت سے متعلقہ بلدی حلقہ 10 کے رکن بلدیہ و نائب صدر نشین بلدیہ جناب حبیب خان قدیر کو متفقہ طورپر منتخب کیا گیا۔ اجلاس میں مسرز کبیر احمد، سید ذاکر، رحیم الحسن، عبد الغفار موظف سب انسپکٹر محکمہ آبکاری، عطاء اللہ اور دیگر معززین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ قبل ازیں امام جامع مسجد و ناظم مدرسہ انوارالعلوم مفتی شیخ جابر نے مدرسہ ہذا میں جاری تعلیمی سرگرمیوں سے حاضرین اجلاس کو واقف کروایا۔